روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ترجمہ رسالۂہذا بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ احقر محمد اختر عفااللہ عنہ عرض کرتا ہے کہ احقر نے صبر کے متعلق ایک مفید مقالہ حق تعالیٰ شانہٗ کی رحمت سے عربی زبان میں لکھا جس کو احبابِ اہلِ علم نے پسند فرمایا۔ نیز حضرت اقدس مولانا ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے اوّل تا آخر اس کا مطالعہ فرماکر اس کے متعلق تقریظ تحریر فرمائی۔ اور طالبینِ راہ سلوک کے لیے اس مقالہ کو مفید خیال فرماکر اس کی اشاعت کی اجازت عطا فرمائی۔ حق تعالیٰ اپنی رحمت سے قبول فرماویں اور اس کے نفع کو عام وتام فرماویں، آمین ۔ صبر کے معنیٰ اصطلاحِ شریعت میں نفس کو گناہوں سے روکنا اور اللہ تعالیٰ کے جملہ احکام پر نفس سے پابندی کرانا ہے۔ (حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے صبر کے حقیقی معنیٰ بیان فرمائے ہیں کہ ہوائے نفس کے مقابلے میں خدا کے حکم پر مستقل اور ثابت قدم رہنا صبر کہلاتا ہے اور یہ نعمت صرف انسان ہی کو حق تعالیٰ نے عطا فرمائی ہے کیوں کہ فرشتے جانتے ہی نہیں کہ شہوت کیا چیز ہے اور بہائم میں عقل نہیں لہٰذا صبر کا مرتبہ ان دونوں میں سے کسی کو حاصل نہیں، اور تحقیق کہ صبر کا مضمون قرآنِ پاک میں ستّر مقام سے بھی زیادہ بیان فرمایا گیا ہے۔) صبر کا استعمال عربی قاعدے سے تین طرح پر ہوتا ہے کبھی علیٰ کے صلے سے، کبھی عن کے صلے سے، کبھی فی کے صلے سے۔ پس صبر کے تین اقسام ہیں: ۱)الصبرعلی الطاعۃ۔ ۲)الصبرعن المعصیۃ۔ ۳) الصبرفی المصیبۃ