روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
دیتے ہیں اور اس کے کلام اور وعظ میں اثر عطا فرما دیتے ہیں جس سے دوسروں کے قلوب بھی حق تعالیٰ کی محبت کے لیے تڑپ جاتے ہیں بالخصوص جو سالک جوانی ہی سے حق تعالیٰ کا فرماں بردار ہوجائے اور اپنی جوانی فدا کردے اُس ذاتِ پاک پر ؎ کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کر فدا اُس پر کہ جس نے دی جوانی کو سنبھل کر رکھ قدم ا ے دل بہارِ حُسنِ فانی میں ہزاروں کشتیوں کا خون ہے بحرِ جوانی میں پس اپنی کوئی مرضی جب شریعت کے خلاف ہو تو اُس آرزو کا خون کرنا اور نفس کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا یہ ایک ایسا جہادِ اکبر ہے جو تمام عمر سالک کوجھیلنا پڑتا ہے۔ لیکن اِس مجاہدے کے صلے میں جو درد بھرا دل عطا ہوتا ہے اُس کی خوشبو خود اُس سالک کو بھی مست کرتی ہے اور اُس کے پاس بیٹھنے والے بھی ایسے سوختہ جان کی صحبت سے حق تعالیٰ کی محبت کا وہ درد ِ لذیذپاجاتے ہیں جس دولت کو حضرت شاہ ولی اﷲ رحمۃ اﷲ علیہ نے یوں فرمایا ہے کہ میں سینے میں ایک درد بھرا دل رکھتا ہوں جس میں حق تعالیٰ کی محبت کے موتی بھرے ہیں اس دولت لازوال کے ہوتے ہوئے کون ہے روئے زمین پر اِس آسمان کے نیچے جو مجھ سے زیادہ رئیس ہو ؎ دلے دارم جواہر پارۂ عشق است تحویلش کہ دارد زیر گردوں میر سامانے کہ من دارم اور حضرت عارف رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ ملک دُنیا تن پرستاں را حلال ما غلام عشق ملک لا زوال دُنیا کا مُلک تن پرستوں کو مبارک ہو اور ہم تو حق تعالیٰ کی محبت کی لازوال سلطنت کے غلام ہیں۔ ایسے ہی عاشقینِ حق کے کلام میں بھی درد ہوتاہے ۔ اب تمام مضمون مذکور