روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
رہنا چاہیے اور لوگوں کو بھی چاہیے کہ بوڑھا سمجھ کر اپنی بیٹی یا لڑکا اُس کے پاس تنہائی میں نہ رہنے دیں جیسے نادان لوگ جاہل پیروں کے سامنے اپنی جوان لڑکی کو پیش کرکے کہتے ہیں کہ یہ تو آپ کی لڑکی ہے اس سے کیا پردہ۔ خدا بچائے ایسے شیاطین پیروں سے جو نامحرم عورتوں سے ہاتھ پاؤں تک دبواتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارا نفس تو فنا ہوچکا احتیاط کی ضرورت اُسے ہے جس کا نفس زندہ ہو۔ اِن جاہلوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنی ازواجِ مطہرات کو نابینا صحابی سے پردہ کا حکم فرمایا اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم خود بھی نامحرم عورتوں سے پردہ سے بات چیت فرماتے اور عورتوں کو بیعت کے وقت اُن کا ہاتھ اپنے دست مبارک میں پکڑنے کے بجائے کوئی چادر ہاتھوں میں پکڑا کر بیعت فرماتے، تو ان جاہلوں کا نفس کیا صحابہ رضی اﷲ عنہم اورازواجِ مطہرات رضی اﷲ عنہماسے اورحضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے بھی زیادہ پاک ہوگیا ہے۔ استغفر اﷲ!یہ زندقہ اور الحاد و گمراہی کے سوا کچھ نہیں۔ بعض لوگ خدا اور رسول سے تو محبت کرنا چاہتے ہیں مگر آزادی کے ساتھ، اتباعِ قانونِ شریعت سے گھبراتے ہیں۔ یہ عجیب محبت کا دعویٰ ہے کہ محبوب کے دستور سے گھبراتے ہیں۔ ایک بزرگ خود فرماتے ہیں ؎ اگر آزاد ہم ہوتے خدا جانے کہاں ہوتے مبارک عاشقوں کے واسطے دستور ہوجانا احقر نے شعرائے عشقِ مجاز کی اصلاح سے متعلق کچھ اشعار اپنی کتاب ’’محبتِ الٰہیہ‘‘ میں شایع کیے تھے اُس کا اقتباس یہاں بھی تحریر کرتا ہوں ؎ /