روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
اس تمہید کے بعد اب وہ دستورالعمل علیٰ سبیل التفصیل درج کرتا ہوں جس پر اخلاص اور پابندی سے اگرچھ ماہ عمل کرلیا جائے تو ان شاء اﷲتعالیٰ! تمام وہ انعامات جن کا تفصیلی تذکرہ تمہید میں آچکا ہے قلب میں محسوس ہونے لگیں گے اور جن گناہوں کی مثلاً چالیس سالہ عادت بھی ہوگئی ہو ان گناہوں سے بھی احتراز و اجتناب کی توفیق ہونے لگے گی۔ اور یہ دستورُالعمل بعد شفائے امراضِ نفسانیہ و روحانیہ بھی جاری رکھنا چاہیے، کیوں کہ یہ اعمال ترقی و مدارجِ قرب میں سالک کے لیے عجیب النفع ہیں۔ نیز نفس کے رذائل تاکہ آیندہ عودنہ کرسکیں۔ درحقیقت اس مشورے کی ضرورت بھی نہیں کیوں کہ چھ ماہ عمل کرنے کے بعد خود ان اعمال سے سالک کی روح کو وہ حلاوت اور ٹھنڈک نصیب ہوگی کہ ان شاء اﷲتعالیٰ! خود ہی تا دمِ آخر ان معمولات پر اہتمام والتزام کو اپنے اوپر لازم کر لے گا۔ ایک مدت ان معمولات پر پابندی سے ایسا محسوس ہونے لگے گا کہ گویا آخرت کی زمین پر چل رہا ہوں اور جنّت و جہنم کو گویا دیکھ رہا ہوں اور تمام شہوات و لذّاتِ دنیا اب نگاہوں میں ہیچ نظر آنے لگیں گی، حالاں کہ اس سے قبل ان سے نکلنا مشکل اور محال نظر آتا تھا ؎ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِا للہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ جس نے ہمیشہ جرعہ(گھونٹ) خاک آمیز پیا ہے (یعنی گناہوں کا اثر ذِکر کے انوار کودل میں جب ظلمت آمیز کردیتا تھا تو اس بے کیفی سے جرعۂ خاک آمیز ہوجاتا تھا ) اب جب صاف جرعہ پیے گا تو اس کے اثرات اور ہی دیکھے گا یعنی ذکر کے وہ انوار جو محفوظ ہوں گے کدورات وظلماتِ معاصی سے وہ سالک کو اب قرب اور یقین کے نہایت اعلیٰ مقام پر پہنچا دیں گے اور جب سالک اپنے یقین کو یقینِ صدیقین کے مقام پر دیکھے گا تو کس قدر مسرت اس دستورُ العمل سے ہوگی اور اس وقت سالک کو یہ محسوس ہوگا کہ دنیا ہی میں موجود ہوتے ہوئے جنّت کی بہاریں پا رہا ہے۔ اب لیجیے وہ نسخہ جو رشکِ آبِ حیات ہے درج ذیل کرتا ہوں۔