روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم احقرمؤلف نے حضرتِ اقدس مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم (ہردوئی) سے طویل مدت اصلاحی مکاتبت کے بعد اصلاحِ نفس کے متعلق نہایت مفید ارشادات کو توضیح و تشریح کے ساتھ اِس رسالے میں جمع کردیا ہے۔ مقدّمہ اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی اَشْرَفِ الْمُرْسَلِیْنَ، اَمَّا بَعْدُ یہ دستورُ العمل برائے تزکیہ و تطہیر نفس از جملہ رذائل و برائے حصولِ نسبت ودولتِ قرب لازوال کیمیا ایست عجیب التاثیر کا مصداق ہے۔ اگرچہ ہر مؤمن دل سے یہ چاہتا ہےکہ اپنے محبوبِ حقیقی حق تعالیٰ شانہٗ کی کامل فرماں برداری کرے اور نافرمانیوں سے اپنی روح کو پاک و صاف رکھے لیکن ؎ دائم اندر آب کارِ ماہی است مار را با او کجا ہمراہی است مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: پانی میں ہمیشہ رہنا یہ مچھلیوں کا کام ہے ،سانپ کو مچھلیوں کی ہمراہی کب نصیب ہو سکتی ہے۔ سالک کا نفس اپنی خواہشاتِ نفسانیہ کی وجہ سے مثل سانپ کے ہے جو ہر قدم پر مؤمن کو امتثال و اطاعت سے روکتا ہے اور پروازِ روح کو اپنے شکنجۂ مکروفریب سے عذاب ہبوط(نیچے اترنے کا عذاب) میں مبتلا کر دیتا ہے۔ سالک ہر گناہ کے بعد جب اپنے قلب میں اس کی ظلمت محسوس کرتا ہے تو بے حدغمگین ہوتا ہے ؎ بر دلِ سالک ہزاراں غم بود گر ز باغِ دل خلالے کم بود