اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
عفت کی حفاظت احادیث کی روشنی میں (۱) حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے نقل کرتے ہیں : اِضْمَنُوْا لِیْ سِتًّا مِنْ اَنْفُسِکُمْ أَضْمَنْ لَکُمُ الْجَنَّۃَ: اُصْدُقُوْا اِذَا حَدَّثْتُمْ، وَاَوْفُوْا اِذَا وَعَدْتُّمْ، وَاَدُّوْا اِذَا اؤْتُمِنْتُمْ، وَاحْفَظُوْا فُرُوْجَکُمْ، وَغُضُّوْا اَبْصَارَکُمْ، وَکُفُّوْا اَیْدِیَکُمْ۔ (مستدرک الحاکم ۴؍۳۵۹) ترجمہ: تم اپنی طرف سے میرے لئے چھ باتوں کی ضمانت دو میں تم کو جنت کی ضمانت دیتا ہوں ، جب بولو سچ بولو، جب وعدہ کرو وفا کرو، جب امانت کے امین بنائے جاؤ امانت ادا کرو، اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرو، اپنی نگاہیں پست رکھو، اپنے ہاتھ (دوسروں کی ایذا سے) روکے رکھو۔ (۲) حضرت عبد الرحمن بن عوف ص آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے راوی ہیں : اِذَا صَلَّتِ الْمَرْأَۃُ خَمْسَہَا، وَصَامَتْ شَہْرَہَا، وَحَفِظَتْ فَرْجَہَا، وَاَطَاعَتْ زَوْجَہَا، قِیْلَ لَہَا: اُدْخُلِیْ الْجَنَّۃَ مِنْ اَيِّ اَبْوَابِ الْجَنَّۃِ شِئْتِ۔ (مسند احمد ۱؍۱۹۱) اگر عورت پنج وقتہ نمازوں ، ماہِ رمضان کے روزوں ، شرم گاہوں کی حفاظت اور شوہر کی اطاعت کا اہتمام کرے، تو اس کے صلہ میں روز قیامت اس سے کہا جائے گا کہ جاؤ جس دروازے سے چاہو جنت میں داخل ہوجاؤ۔ (۳) حضرت ابن عباس ص رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں : یَا شَبَابَ قُرَیْشٍ! لَا تَزْنُوْا، اَلاَ مَنْ حَفِظَ فَرْجَہٗ فَلَہٗ الْجَنَّۃُ۔ (الترغیب والترہیب ۳؍۲۸۲) ترجمہ: اے قریش کے جوانو! زنا مت کرو، سنو! جس نے اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرلی اس کے لئے جنت یقینی ہے۔