اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو اس کو اچھی طرح جانتا ہے۔ اور یہاں تک کہ: یَعْلَمُ خَآئِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ۔ ترجمہ: وہ تمہاری آنکھوں کی چوری کو بھی جانتا ہے، اور ان باتوں کو بھی جو سینوں میں پوشیدہ ہیں ۔ یہ نصیحت سن کر وہ عورت بہت روئی، دیر تک روتی رہی، جب افاقہ ہوا تو اپنے گھر پہنچی اور کچھ عرصے عبادت میں مشغول رہ کر ایمان کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوگئی۔ (ملاحظہ ہو: اسلاف کی یادیں ۲۳۴-۲۳۶ بحوالہ تفسیر مظہری واحیاء العلوم)ایک لڑکی کا خوفِ خدا حضرت ابوبکر بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک قصائی اپنے کسی پڑوسی کی لڑکی کے عشق میں مبتلا ہوگیا، لڑکی کے گھر والوں نے اپنے کسی کام سے لڑکی کو ایک دوسری بستی میں بھیجا، قصائی کو علم ہوا تو وہ بھی اس کے پیچھے پیچھے چلا، اور راستے میں روک اسے گناہ پر اکسایا، لڑکی نے کہا ایسا نہ کر، خدا کی قسم میرے دل میں تیرے لئے اس سے کہیں زیادہ محبت ہے، جتنی تیرے دل میں میرے لئے ہے؛ لیکن اللہ سے ڈرتی ہوں اورمجھے میدانِ حشر میں عدالت خداوندی کی فکر ہے ؎ محبت میری کم نہیں تجھ سے مگر مجھے خشیت خدا ہے اور خوفِ آخرت میری غیرت مجھے اجازت نہیں دیتی تو مجھے معاف کر، یہ سن کر اس عاشق نے کہا جو تیرا خدا ہے وہ میرا بھی خدا ہے، تو اس ذات سے ڈرتی ہے تو میں کیوں نہ ڈروں ، اس نے توبہ کی اور واپس لوٹ گیا۔ (ملاحظہ ہو: اسلاف کی یادیں ۲۳۷ بحوالہ کیمیائے سعادت)