اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
حسین عورت کو دیکھ کر فریفتہ ہوگئے، اور حد یہاں تک کہ اس سے کسی نہ کسی طرح اپنے عشق کا اظہار بھی کردیا، چناں چہ اس نے اپنی کنیز کے ذریعہ دریافت کرایا کہ آپ میرے جسم کا کونسا حصہ دیکھ کر عاشق ہوئے؟ آپ نے جواب دیا کہ تمہاری آنکھیں دیکھ کر عاشق ہوا ہوں ، اس جواب کے بعد اس عورت نے اپنی دونوں آنکھیں نکال کر آپ کی خدمت میں روانہ کرتے ہوئے کنیز سے کہلوایا کہ جس چیز سے آپ فریفتہ ہوئے تھے، وہ حاضر خدمت ہے۔ یہ دیکھ کر آپ کے اوپر ایک عجیب حالت طاری ہوگئی اور ڈرتے ہوئے حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوکر تائب ہوئے، اور فیض باطنی سے بہرہ ور ہوکر مشغول عبادت رہے۔ (ملاحظہ ہو: اسلاف کی یادیں ۲۴۵-۲۴۶ بحوالہ تذکرۃ الاولیاء ۴۱)ایک نوجوان کی قربانی بنی اسرائیل میں ایک نیک جوان تھا، جس کا حسن وجمال میں کوئی ثانی نہ تھا، وہ مختلف سامان بیچا کرتاتھا، ایک دن وہ سامان فروخت کرتا ہوا جارہا تھاکہ ایک عورت بادشاہ کے محل سے نکلی، جب اسے دیکھا تو دوڑی ہوئی اندر گئی، اور شہزادی سے کہا کہ میں نے ایک نوجوان کو دروازے پر دیکھا ہے، اس جیسا خوب صورت آدمی آج تک نہیں دیکھا، شہزادی نے کہا اسے بلالاؤ، اس نے باہر نکل کر نوجوان سے کہا: اے جوان! اندر آؤ ہم بھی خریدیں گے، جب وہ اندر داخل ہوا تو اس نے دروازہ بند کرلیا، پھر وہ دوسرے دروازے میں داخل ہوا، تو وہ بھی بند کردیا، اس طرح تین دروازوں میں سے داخل ہوا اور تینوں بند ہوگئے۔ شہزادی سینہ اور چہرہ کھولے ہوئے سامنے آئی، اس جوان نے کہا کہ اپنی ضرورت کی چیز خرید لو؛ تاکہ میں جاؤں ، اس نے کہا میں نے اس لئے نہیں بلایا، میں نے تو اپنی خواہش نفس پوری کرنے کے لئے بلایا ہے۔ جوان نے کہا: خدا سے ڈرو، اس نے کہا اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو میں بادشاہ سے کہوں گی تو برے ارادے سے میرے گھر میں گھسا ہے۔ اس نے اسے نصیحت کی مگر وہ نہ