اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
تکبر جس طرح اللہ کو ناپسند ہے، خلق خدا بھی اسے ناگوار سمجھتی ہے، صالح معاشرے میں تکبر کرنے والوں کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا، اللہ نے دنیا میں بھی عظمتیں اور بلندیاں ، محبتیں اور مقبولیت تواضع کے ساتھ وابستہ کردی ہیں ، تکبر کی سزا دنیا میں بھی ذلت، ناکامی اور خلق خدا کی طرف سے ناپسندیدگی کی شکل میں ملتی ہے، اسی لئے قرآن وسنت کے نصوص میں ہر بندے اور بندی کو تکبر کے رذیلے سے پاک رہنے اور تواضع کا جوہر پیدا کرنے کی جابجا تاکید فرمائی گئی ہے، خواتین کو بطور خاص اپنے حسن وجمال پر ناز، نخوت اور کبر کے گناہ میں مبتلا ہونے کے بجائے تواضع، عجز اور قدرِ نعمت کے اعلیٰ اوصاف واخلاق اپنے اندر پیدا کرنے چاہئیں ۔(۳) حسن اخلاق وسیرت سیرت اور اخلاق کا حسن انتہائی بیش قیمت دولت ہے، اور حسن ظاہر سے بدرجہا برتر اور بالاتر چیز ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حسن سیرت واخلاق کا انتہائی اعلیٰ مقام عطا فرمایا گیا تھا۔ قرآنِ کریم میں اس کا ذکر ہے: وَإِنَّکَ لَعَلیٰ خُلُقٍ عَظِیْمٍ۔ (القلم: ۴) ترجمہ: یقینا آپ صلی اللہ علیہ و سلم خلاق کے اعلیٰ درجے پر ہیں ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقاً۔ (متفق علیہ) ترجمہ: آپ صلی اللہ علیہ و سلم تمام انسانوں میں اخلاق کے لحاظ سے سب سے اچھے تھے۔ خواتین کے لئے اصل امتیازی کمال حسن سیرت واخلاق ہے، حسن صورت کے ساتھ حسن سیرت بھی حاصل ہوجائے تو یہ بہت بڑی نعمت اور دولت ہے، دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائیاں حسن اخلاق سے وابستہ ہیں ، اللہ ورسول کی محبت اور خلق خدا کی محبت دونوں کے