اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
ہیں تو عورت اپنی فطرت ومزاج کے بالکل برعکس سعادت کے بجائے شقاوت کی راہ پر چل پڑتی ہے، وہ اپنی زندگی بھی جہنم بناتی ہے، اور پورے خاندان کو بکھیر دیتی ہے، وہ اپنا سکون بھی غارت کرتی ہے اور دوسروں کا بھی، پھر بسا اوقات وہ تنگ آکر خود کشی کی مرتکب ہوتی ہے، جیساکہ یورپ میں خودکشی کرنے والی خواتین کی کثرت سے اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ اور میڈیا نے آج نسوانی جسم کو اپنا مرکز توجہ بنارکھا ہے، میڈیا نے اپنے ہرہر پروگرام کے ذریعہ محسوس یا غیر محسوس انداز سے، صراحت اور کنایات کی مدد سے عورتوں کے دلوں میں یہ بٹھانا چاہا ہے کہ عورت کی سب سے اہم چیز اس کا جسم ہے، اس طرح عورت کی عقل اور روح کو نظر انداز کرکے اس کے جسم اور حسن ظاہر کو سب سے اہم چیز قرار دیا گیا ہے، ظاہری چمک دمک سے مرعوب خواتین نے اس میڈیائی مغالطے اور فریب کاری کو اسی طرح حقیقت وصداقت باور کرلیا، جیسے سخت پیاسا انسان سراب کو آبِ خالص سمجھ کر لپکتا ہے۔ میڈیا نے عورتوں کے دلوں اور دماغوں میں ان کے جسم اور جمال ظاہر کو ان کا سب سے بیش قیمت جوہر قرار دے کر انہیں عریانیت، بے حجابی اور فحاشی کی جس راہ پر لگادیا ہے، اس کا ادراک سماج میں بسنے والے ہر فرد کو ہے۔ مقام افسوس یہ ہے کہ اللہ نے عورتوں کو حسن وجمال کی جس نعمت عظمیٰ سے مالا مال فرمایا ہے اور جس نعمت کا شکر اطاعت الٰہی کی شکل میں مطلوب ہے، آج عریانیت اور نمائشِ جسم کی دوڑ میں عورتیں اس نعمت کو اپنے لئے زحمت ولعنت بنانے پر اڑی ہوئی ہیں ۔ عفت وعصمت کے تعلق سے خواتین اسلام کا کردار کیا ہونا چاہئے اور ان کی ذمہ داریاں کیا ہے؟ ذیل میں ہم اس کی قدرے تفصیل درج کرتے ہیں :(۱) شکر وسپاس حسن صورت اور جمالِ خلقت کی من جانب اللہ حاصل شدہ دولت بے بہا اور نعمت