اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
صلہ فرنگ سے آیا ہے سوریا کے لئے ٭ مئے و قمار و ہجوم زنانِ بازاریمردوں اور عورتوں کا باہمی اختلاط مردوں کا غیر محرم عورتوں سے میل جول اور عورتوں کا غیر محرم مردوں سے میل جول زنا اور بدکاری کا بہت مؤثر اور کارگر حربہ اور ذریعہ ہے، اسلام اس اختلاط پر سخت بندش لگاتا ہے اور اسے معاشرتی اقدار، انسانی کرامت اور اخلاقی فضیلت سب کے لئے زہر قاتل قرار دیتا ہے۔ رسول اکرم اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے: اِنَّ الدُّنْیَا حُلْوَۃٌ خَضِرَۃٌ، وَاِنَّ اللّٰہَ مُسْتَخْلِفُکُمْ فِیْہَا فَیَنْظُرَ کَیْفَ تَعْمَلُوْنَ، فَاتَّقُوْا الدُّنْیَا وَاتَّقُوْا النِّسَائَ، فَاِنَّ اَوَّلَ فِتْنَۃِ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ کَانَتْ فِی النِّسَائِ۔ (مسلم: کتاب الرقاق، باب اکثر اہل الجنۃ الفقراء) بلاشبہ یہ دنیا بے حد سرسبز وشاداب، شیریں اور دل فریب ہے، اللہ نے تم کو دنیا میں اپنا نائب بناکر بھیجا ہے؛ تاکہ دیکھے کہ تم کیسا عمل کرتے ہو؟ تو دنیا سے اور عورتوں سے بچتے رہو، بنی اسرائیل میں فتنہ کاآغاز عورتوں سے ہوا تھا۔ حدیث میں وارد ہوا ہے: مَا تَرَکْتُ بَعْدِیْ فِتْنَۃً اَضَرَّ عَلَی الرِّجَالِ مِنَ النِّسَائِ۔ (مسلم: باب اکثر اہل الجنۃ الفقراء الخ) ترجمہ: میں نے اپنے بعد مردوں کے لئے عورتوں سے زیادہ نقصان دہ کوئی فتنہ نہیں چھوڑا۔ مرد وعورت کے اختلاط میں بدنگاہی، ناجائز خلوت، بے پردگی اور شہوت رانی کے تمام مفاسد اکٹھے ہوجاتے ہیں ، اختلاط کے مفاسد سے بچانے کے لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے عورتوں کے لئے تعلیم ونصیحت کا دن الگ مقرر کیا تھا، عورتوں کی گذرگاہ الگ کردی تھی اور