اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
پردہ اور حجاب کا اسلامی، منظم اور حکیمانہ نظام (ایک جائزہ) حجاب اور پردے کا مقصود اس واضح حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ اسلام میں ’’پردہ اور حجاب‘‘ کا جو مرتب نظام قرآن وسنت میں واضح کیا گیا ہے، فی الواقع عفت وعصمت کی حفاظت وضمانت اور شرم وحیا کی بقا اس سے وابستہ ہے، اس کا واحد مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے نہ کہ انہیں قید اور پابند کرنا۔ جذبات واحساسات اور اخلاق وکردار کو آوارگی سے بچائے رکھنے، تہذیب اور تمدن کو زوال اور سقوط سے محفوظ رکھنے، معاشرتی برائیوں کا سد باب کرنے اور خانگی زندگی کو خوش گوار وکام یاب بنانے کے لئے پردہ انتہائی لازمی اور اولین ضرورت ہے۔ مرد وزن کا بے محابا اختلاط پوری انسانی تاریخ میں حضرت آدم ں سے لے کر نبی آخر الزماں جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تک کسی بھی زمانے میں پسندیدہ نہیں سمجھا گیا؛ بلکہ اسے ناروا قرار دیا گیا، اور اسلام میں تو اس پر انتہائی شد ومد سے قدغن لگائی گئی اور انسدادِ فواحش اور حجاب کا باضابطہ نظام مرتب کرکے اسے واجب العمل قرار دیا گیا ہے، اور اس کا اصل مقصود یہ بتایا گیا ہے کہ سماج جنسی آوارگی سے پاک رہے، اور سماج کے افراد اپنے دلوں کو سفلی اور شہوانی بے لگام جذبات سے پاک رکھیں ، اور اخلاقِ عالیہ کی عظمتوں اور رفعتوں کو حاصل کرکے ایک مثالی، باحیا اور پاکیزہ تمدن اور معاشرے کی تشکیل میں اپنا مطلوبہ کردار ادا کریں ۔ستر انسان کے جسم کا وہ حصہ جسے ’’ستر‘‘ کہا جاتا ہے، اسے چھپانا ابتداء ہی سے فرض ہے،