اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
کروگی، پچھلی جاہلیت کی طرح بے حجابانہ اپنی آرائش کا اظہار نہیں کروگی‘‘۔ (مسند احمد ۲؍۱۹۶) ایک حدیث میں وارد ہوا ہے: اِنَّ اَخْوَفَ مَا اَخَافُ عَلَیْکُمْ الزِّنَا۔ (الترغیب والترہیب ۳؍۲۷۱) ترجمہ: بلاشبہ مجھے تم پر سب سے زیادہ خطرہ اسی سے ہے کہ تم زنا کی لعنت میں مبتلا ہوجاؤگے۔ حضرت انس صسے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: مَنْ وَقیٰ شَرَّ لَقْلَقِہٖ وَقَبْقَبِہٖ وَذَبْذَبِہٖ فَقَدْ وَقَی الشَّرَ کُلَّہٗ، قَالَ: فَاَمَّا لَقْلَقُہٗ فَاللِّسَانُ، وَقَبْقَبُہٗ فَالْفَمُ وَذَبْذَبُہٗ فَالْفَرْجُ۔ (شعب الایمان ۴؍۳۶۱) ترجمہ: جو شخص اپنی زبان، منہ اور شرم گاہ کے شر وفتنہ سے اپنی حفاظت کرے تو وہ ہر قسم کے شر سے محفوظ ومامون ہوجائے گا۔زنا آسمانی شریعتوں میں زنا انتہائی خطرناک جرم ہے، تمام آسمانی شریعتیں اس جرم کی شناعت اور سنگینی پر متفق ہیں ، شریعت موسوی، شریعت عیسوی اور شریعت محمدی تینوں کی تعلیمات اس باب میں بہت نمایاں ہیں ۔ ذیل میں ان کا تجزیہ پیش کیا جارہا ہے:شریعت تورات اور زنا شریعت موسوی میں زنا کو حرام بتایا گیا ہے، اسے انتہائی سنگین جرم قرار دیا گیا ہے، اسے زمین کو ناپاک وپلید کرنے والا عمل باور کیا گیا ہے۔ اسی طرح تورات میں یہ بھی آیا ہے کہ اللہ کا غضب اور عذاب بدکاروں پر نازل ہوتا ہے، اللہ نے بہت سی امتوں اور قوموں کو ارتکابِ زنا کے جرم میں ہلاک کردیا، بنی اسرائیل کو اللہ کا یہ حکم ہے کہ وہ زنا کے مرتکب نہ