اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
نوجوانانِ ملت کے لئے آئیڈیل کردار سیرتِ یوسفی موجودہ پرفتن ماحول میں نوجوان نسل کی بے راہ روی ملت کے دردمندوں اور بہی خواہوں کے لئے ایک بہت دشوار کن مسئلہ بنی ہوئی ہے، لادینیت اور تخریب اخلاق پر مبنی کلچر اور عریانیت وفحاشی کے طوفانِ تند وتیز نے نوجوانوں کو تعلیم اور مقصدیت کی راہ سے ہٹاکر بگاڑ،انحراف اور بدکاری کی لعنت میں پور پور غرق کردیا ہے، اور خطرہ یہ پیدا ہوگیا ہے کہ اگر نوجوان نسل کا یہی حال رہا تو مستقبل میں سفینۂ ملت کی ناخدائی کون کرے گا اور مسائل ومشکلات کے گرداب سے امت کو نجات کون دلائے گا؟ عریانیت اور فحاشی کے ماحول میں تربیت پانے والے اور اسی رنگ میں رنگے ہوئے نوجوانوں کے لئے قرآنِ کریم نے حضرت یوسف علیہ السلام کا کردار نمونے کے طور پر پیش کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ ہر مسلم نوجوان کے لئے اپنی ذات اور سیرت کو پاکیزہ رکھنا اور نازک سے نازک موقعے پر بھی اپنی عفت وعصمت کا تحفظ کرنا فرض ہے۔ اگر ہر مسلمان حضرت یوسف علیہ السلام کی سیرت کو اپنا آئیڈیل بنالے اور اپنے تئیں فکر مند ہوجائے تو تہذیب حاضر کا کوئی بھی وار اور حملہ اس کے ایمان اور عفت کو نقصان نہیں پہنچاسکے گا۔ قرآنِ کریم صراحت کرتا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام پر عزیز مصر کی بیوی فریفتہ اور