اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی وہ یہ سمجھ لے گا کہ: حدیث کم نظراں ہے تو با زمانہ بہ ساز زمانہ با تو نہ سازد، تو با زمانہ ستیز اس کا یہ یقین بن جائے گا کہ زندگی اور عزت اسی کا مقدر ہے جو مرنے کے لئے تیار ہوجائے، جو اقدام نہیں کرسکتا وہ لقمۂ تر بن جاتا ہے۔ عربی مثل ہے: اِنْ لَمْ تَکُنْ اٰکِلاً کُنْتَ مَأْکُوْلاً۔ ترجمہ: اگر تم نہیں کھاؤگے تو کھالئے جاؤگے۔ جو اقدامی صلاحیت سے محروم ہوتا ہے دشمن اسے نوالۂ تر بنالیتے ہیں ۔ حاصل یہ ہے کہ موجودہ دور میں امت محمدیہ کے خلاف جو دور رس سازشیں رچی جارہی ہیں ، ان سے باخبر رہنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے،اور اس باخبری کے بے شمار فائدوں میں ایک فائدہ اپنی اور اپنے کردار واخلاق کی حفاظت کی شکل میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔کہیں جانے سے قبل اجازت طلبی اسلام نے گھروں میں آنے سے قبل اجازت لینے کا حکم دیا ہے اور اسے پاکیزگی اور خیر کا ضامن قرار دیا ہے۔ ارشاد ربانی ہے: یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُیُوْتاً غَیْرَ بُیُوْتِکُمْ حَتّٰی تَسْتَأْنِسُوْا وَتُسَلِّمُوْا عَلٰیٓ اَہْلِہَا، ذٰلِکُمْ خَیْرٌلَکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ۔ (النور: ۲۷) ترجمہ: اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہو، جب تک کہ اہل خانہ سے پوچھ نہ لو اور جب داخل ہو تو گھر والوں کو