اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
ننگے مرد اور عورتیں تھیں ، میں نے پوچھا: یہ کون ہیں ؟ جواب ملا یہ زناکار مرد اور عورتیں ہیں ۔ علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کے بقول: ’’قبر میں عذاب سے متعلق اس سے واضح حدیث کیا ہوسکتی ہے؟ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں یہ منظر دیکھا، اور انبیاء کا خواب وحی ہوتا ہے، جس میں کسی شک کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی‘‘۔ (التذکرہ ۱؍۲۱۷) دوسرے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ خواب بیان کیا کہ: ’’مجھے لے جایا گیا، اور میرا گذر ایسے لوگوں پر ہوا جو سڑنے کی وجہ سے بہت پھول گئے تھے، اور ان کے جسم سے پاخانوں سے بھی زیادہ بدبو آرہی تھی، میں نے پوچھا یہ کون ہیں ؟ جواب آیا کہ یہ زناکار مرد وعورت ہیں ‘‘۔ (صحیح ابن خزیمہ ۳؍۲۳۷)آخرت میں اللہ کے دیدار، ہم کلامی اور رحمت سے محرومی بدکار وگنہ گار افراد کے لئے آخرت کی ایک بدترین سزا یہ ہوگی کہ جہنم کی سزا کے ذریعہ پاک کئے جانے سے پہلے نہ انہیں پروردگار کا دیدار میسر آسکے گا، نہ اللہ ان سے ہم کلام ہوگا، نہ ان کی طرف نظر رحمت فرمائے گا، اور نہ ان پر نگاہِ التفات فرمائے گا۔ سید قطب شہیدؒ لکھتے ہیں : ’’گنہ گاروں اور بدکاروں کے دلوں پر گناہوں اور بدکاریوں کی ظلمت چھاجاتی ہے، یہ ظلمت انہیں اللہ کے سامنے جواب دہی کے تصور اور احساس سے غافل اور بے پروا بنادیتی ہے، اس عمل کا فطری انجام اور واقعی سزا یہی ہے کہ ایسے لوگوں کو آخرت میں اللہ کے دیدار سے محروم کردیا جائے، زیارت الٰہی کی سعادت کبریٰ ان سے روک لی جائے؛ تاآں کہ وہ اپنے کئے کا انجام بھگت لیں ۔ واقعہ یہ ہے کہ اللہ کے دیدار سے محرومی ہر عذاب سے بڑا عذاب ہے، ہر حرماں نصیبی سے بڑھ کر حرماں نصیبی ہے، اور انسان کا بدترین انجام ہے‘‘۔ (فی ظلال القرآن ۶؍۳۸۵۸)