اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
اگر تو جانتا ہے کہ میں نے صرف تیری مرضی کے لئے ایسا کیا ہے تو یہ چٹان ہٹادے، چناں چہ وہ چٹان مزید کھسک گئی۔ تیسرے نے کہا: اے میرے پروردگار! میرا ایک مزدور تھا، اس نے پورا کام کیا، پھر مزدوری لئے بغیر چلا گیا، میں نے اس کی مزدوری کی رقم کاروبار میں لگادی، اس سے بڑا نفع ہوا، پھر وہ آیا تو میں نے سب کچھ اس کے حوالے کردیا، خدایا! میرا یہ عمل اگر تیری رضا کے لئے تھا تو یہ چٹان ہٹادے، چناں چہ وہ چٹان ہٹ گئی، اور وہ تینوں بحفاظت باہر نکل آئے۔ (صحیح بخاری: کتاب الادب: باب اجابۃ دعاء من بر والدیہ)حضرت سارہؓ کا واقعہ حضور اکرم انے حضرت ابراہیم ں اور ان کی زوجہ حضرت سارہ کا عجیب واقعہ بیان فرمایا ہے: حضرت ابراہیم ں نے اپنی اہلیہ حضرت سارہؓ کے ساتھ عراق سے ہجرت فرمائی، دورانِ سفر ایسے علاقے میں آئے جہاں انتہائی عیاش اور ظالم بادشاہ رہا کرتا تھا، اس کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ اس کے علاقے میں آتا تھا اور وہ بیوی اسے پسند آجاتی تھی، تو وہ شوہر کا کام تمام کرکے بیوی کو اپنے قبضے میں کرلیتا تھا۔ حضرت ابراہیم ں سے بھی دریافت کیا گیا کہ تمہارے ساتھ کون ہے؟ اب اگر وہ یہ بتاتے کہ میری بیوی ہے تو جان کا خطرہ تھا؛ اس لئے انہوں نے کہا کہ یہ میری بہن ہے، پھر حضرت سارہؓ سے کہا کہ اگرچہ تم بیوی ہو؛ لیکن میں نے بہن اس لئے کہا کہ اس وقت روئے زمین پر میرے اور تمہارے سوا کوئی مؤمن نہیں ہے، تو دینی اعتبار سے ہم بھائی بہن ہیں ، پھر اس کے بعد حضرت سارہؓ کو بادشاہ کے پاس لے جایا گیا، بادشاہ بری نیت سے ان کی طرف لپکا، انہوں نے فوراً نماز شروع کردی اور خدا سے دعا کرنے لگیں : خدایا! میرا آپ پر اور آپ کے رسول پر ایمان ہے، اور میں نے اب تک اپنے گوہر عفت کی حفاظت کی ہے، اس بدبخت کافر کو مجھ پر مسلط نہ