اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
لَا طَاعَۃَ فِیْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ، اِنَّمَا الطَّاعَۃُ فِیْ الْمَعْرُوْفِ۔ (مسلم: کتاب الامارۃ: باب وجوب طاعۃ الامراء فی غیر معصیۃ الخ) ترجمہ: اللہ کی معصیت میں کسی کی اطاعت جائز نہیں ہے، اطاعت تو صرف معروف میں ہے۔شوہر کی رضا جوئی بیوی کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہمہ وقت اپنے شوہر کو خوش رکھنے کی فکر کرے، اور اپنے ہر گفتار ورفتار، قول وعمل، سیرت وکردار اور نقل وحرکت سے شوہر کو راضی رکھنے کی فکر کرے، اور اس کو ناراض کرنے والے کاموں اور باتوں سے گریز کرے، عائلی زندگی کا استحکام اور حسن اسی سے وابستہ ہے۔ ایک حدیث میں ارشاد فرمایا گیا ہے: أَیُّمَا اِمْرَأَۃٍ بَاتَتْ أَوْ مَاتَتْ وَزَوْجُہَا عَنْہَا رَاضٍ، دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔ (ترمذی: کتاب النکاح: باب ما جاء فی حق الزوج) ترجمہ: جس عورت کا اس حال میں انتقال ہو (یا رات گذارے) کہ شوہر اس سے خوش ہو، وہ جنت میں داخل ہوگی۔ اسی سلسلہ میں عورتوں کو یہ بھی تاکید ہے کہ وہ شوہر کے لئے بناؤ سنگار کریں ، یہ شوہر کو خوش کرنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے بہتر خاتون کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اَلَّتِیْ تَسُرُّہٗ اِذَا نَظَرَ، وَتُطِیْعُہٗ اِذَا اَمَرَ۔ (مستدرک ۲؍۳۷۰) ترجمہ: وہ عورت کہ جب مرد اسے دیکھے تو خوش ہوجائے، اور مرد حکم دے تو تعمیل کرے۔