اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
نکاح اور زنا کے درمیان امتیازی امور زنا اور بدکاری کی لعنت سے محفوظ رکھنے میں نکاح شرعی کا کردار بہت نمایاں ہوتا ہے، گناہ کے رسیا افراد کی طبیعت چوں کہ بہت حیلہ ساز ہوتی ہے، اس لئے اس کا اندیشہ بھی ہوتا ہے کہ کہیں ایسے افراد نکاح کو اپنی شہوت کی تسکین کے لئے کھلونہ نہ بناڈالیں ، اور شریعت کے اس بابرکت نظام کے تقدس کو پامال وداغ دار نہ کردیں ، اس کے پیش نظر اسلام نے نکاح کے ساتھ کچھ ایسے قیود وحدود، آداب اور ضابطے لگادئے ہیں جن کے ذریعہ نکاح شرعی اور زنا کا فرق بھی آشکارا ہوجائے، اور لوگ نکاح کو وقتی تسکین کے لئے کھلونے کے طور پر استعمال نہ کرسکیں ۔اعلان اس سلسلے میں سب سے بنیادی چیز اعلان نکاح ہے، نکاح اور زنا میں پہلا مابہ الامتیاز یہی اعلان ہے، ہر مسلمان کو پیغمبر اسلام ا کی زبانی یہ حکم ہے: أَعْلِنُوْا النِّکَاحَ۔ (مجمع الزوائد ۴؍۲۸۹) ترجمہ: تم نکاح کا اعلان کرو۔ اعلان کو بالعموم فقہاء سنت یا مستحب قرار دیتے ہیں ، مگر حضرت امام مالکؒ نے اسے فرض قرار دیا ہے، مشہور مالکی عالم حافظ ابن عبد البر قرطبیؒ لکھتے ہیں : ’’نکاح کا اعلان نکاح کے فرائض میں سے ہے، نسب کی حفاظت اسی ذریعے سے ہوسکتی ہے، خفیہ نکاح درست نہیں ہے‘‘۔ (کتاب الکافی فی فقہ اہل المدینۃ المالکی ۵۲۰)