اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
نکاح کو بے راہ روی کا ذریعہ نہ بنائیے! نکاح زبان نبوت میں دل ونگاہ کا محافظ اور عفت وعصمت کا ضامن ہوتا ہے، شریعت نے نکاح کے ان مقاصد وفوائد کو پورے طور پر حاصل کرنے کے لئے کچھ آداب اور طریقے بتائے ہیں ، اگر ان کی پابندی کی جائے تو نکاح کبھی بے راہ روی اور بدکاری کا ذریعہ ثابت نہیں ہوسکتا۔ نکاح کو حرام کاری کا ذریعہ بننے سے کیسے روکا جائے؟ اس تعلق سے شریعت نے کچھ تدابیر بتائی ہیں ، ہم اختصار کے ساتھ ان میں سے دو تدبیروں کا ذکر کرتے ہیں :(۱) بدکاروں کے ساتھ نکاح نہ کیا جائے اس میں کوئی شبہ نہیں کہ رفاقت، صحبت اور ہم نشینی کے اثرات لازمی طور پر ہوتے ہیں ، اسی لئے گنہ گار کے ہم نشین کو گنہ گار جیسا قرار دیا گیا ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے: وَقَدْ نَزَّلَ عَلَیْکُمْ فِیْ الْکِتَابَ اَنْ اِذَا سَمِعْتُمْ اٰیَاتِ اللّٰہِ یُکْفَرُ بِہَا وَیُسْتَہْزَأُ بِہَا، فَلاَ تَقْعُدُوْا مَعَہُمْ، حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖ، اِنَّکُمْ اِذاً مِّثْلُہُمْ۔ (النساء: ۱۴۰) ترجمہ: اللہ اس کتاب میں تم کو پہلے ہی حکم دے چکا ہے کہ جہاں تم سنو کہ اللہ کی آیات کے خلاف کفر بکاجارہا ہے، اور ان کا مذاق اڑایا جارہا ہے وہاں نہ بیٹھو، جب تک کہ لوگ کسی دوسری بات میں نہ لگ جائیں ، اب اگر تم ایسا کرتے ہو تو تم بھی انہیں کی طرح ہو۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ غیبت سننے والا غیبت کرنے والے کے ساتھ شریک ہے، اس