اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
حسن وجمال رحمت ہے، اُسے زحمت نہ بنائیے! ایک طویل عرصے سے اسلام دشمن طاقتیں پورے انسانی سماج میں بالعموم اور مسلم سماج میں بالخصوص بے حیائی اور فحاشی کو فروغ دینے میں سرگرم ہیں ، ان کا خاص مشن یہ ہے کہ کسی طرح مسلمانوں میں یہ عریانیت اور برہنگی پھیل جائے، مسلم خواتین اسی طرح بے پردہ اور ماڈرن ہوجائیں جیسی بے پردگی اور عریانیت آزادی کے دل فریب عنوان سے یورپین عورتوں کا نشانِ امتیاز بن چکی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ یورپین عورتوں کی عریانیت یورپ کے اخلاقی بگاڑ کا نقطۂ آغاز تھی، زنا کا رواج عام، خاندانی رشتوں کا بکھراؤ، لاعلاج نت نئی مہلک بیماریوں کی کثرت، اور ناجائز اولاد کی بہتات، یہ سب چیزیں اسی سلسلۂ فحاشی کی لعنت اور وبال وانجامِ بد کی شکل میں ظاہر ہوئیں ۔ اسی ننگے پن اور بے حیائی کی دَین ہے کہ آج مغربی سماج میں بسنے والی عورتیں دنیا کی دیگر خواتین کی بہ نسبت سب سے زیادہ محرومی اور شقاوت کی بدترین زندگی گذار رہی ہیں ، اور ان کی برہنگی پاکیزہ خاندانی رشتوں کی استوار بنیادیں ڈھانے اور صالح خاندانی نظام کو کسی طور پنپنے نہ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ اللہ عزوجل نے خواتین کی فطرت یہ بنائی ہے کہ پاکیزہ خاندانی مستحکم نظام قائم کرنا اور قائم رکھنا ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے، زندگی کو سعادتوں اور مسرتوں سے آباد رکھنے اور معاشرے کو غلاظتوں سے محفوظ وپاک رکھنے کا جذبہ کسی نہ کسی درجے میں اللہ نے ہر خاتون میں رکھاہے، مگر جب حیوانی اور شہوانی جذبے کسی طرح اِس پاکیزہ جذبے پر غالب آجاتے