اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
نکاح میں گواہوں کی موجودگی بالاجماع شرط ہے، اس کے بغیر کیا گیا نکاح درحقیقت زنا ہے۔ (مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ ۶؍۲۹۷)خطبہ اسی طرح عقد نکاح کے وقت خطبۂ نکاح کی مشروعیت اور سنیت نکاح کے اعلان کے مقصد سے اور حصولِ برکت کی خاطر ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ خطبہ کا مقصد اعلان وتشہیر ہے، اور اعلان نکاح کے لئے ضروری ہے؛ تاکہ نکاح اور زنا کا فرق واضح ہوجائے۔ (حجۃ اللہ البالغہ ۲؍۱۲۷)ولیمہ نکاح کے بعد دعوتِ ولیمہ کے مسنون کئے جانے کا ایک مقصد اعلان نکاح بھی ہے، حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے بقول ولیمہ کا مقصد وفائدہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے نکاح کی تشہیر ہوتی ہے، اور تشہیر اس لئے ضروری ہے؛ تاکہ نسب میں بدگمانی کا کسی کو موقعہ نہ ملے، اور تاکہ اول وہلہ میں نکاح زنا سے جدا ہوجائے اور برسر عام مرد وعورت کا نکاحی تعلق عیاں ہوجائے۔ (حجۃ اللہ البالغہ مع رحمۃ اللہ الواسعۃ ۵؍۸۰)دف بجانا احادیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ اعلانِ نکاح اور اظہارِ مسرت کے لئے دف بجانا جائز ہے۔ چناں چہ فرمایا گیا: اَعْلِنُوْا ہٰذَا النِّکَاحَ وَاجْعَلُوْہُ فِیْ الْمَسَاجِدِ، وَاضْرِبُوْا عَلَیْہِ بِالدُّفُوْفِ۔ (ترمذی: کتاب النکاح: باب اعلان النکاح) ترجمہ: نکاح کا اعلان کیا کرو، نکاح مسجد میں پڑھایا کرو، اور نکاح پر دف بجایا کرو۔