اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
ہوئی ہیں ، اور مرد کی سرپرستی میں اطاعت کے ساتھ کام کرنے کی صلاحیتیں عورت کو ملی ہیں ، پھر مرد کو علمی اور عملی قوتیں عورت سے بڑھ کر حاصل ہیں ، مزید براں مرد عورت پر خرچ کرتا ہے، اس لحاظ سے مرد کو ذمہ دار بنایا گیا ہے، ورنہ روحانی لحاظ سے تقرب الی اللہ اور عمل صالح میں مرد وزن مساوی مقام رکھتے ہیں ۔ ازدواجی زندگی میں مرد ذمہ دار ہے، اس لئے اس پر ذمہ داریاں بھی زیادہ ہیں ، چند اہم امور کا ہم جائزہ لیں گے:اچھا برتاؤ قرآنِ کریم میں مردوں کو حکم ہے: وَعَاشِرُوْہُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۔ (النساء: ۱۹) ترجمہ: تم عورتوں کے ساتھ اچھے طریقے سے زندگی گذارو۔ یہ انتہائی اہم اور اصولی ہدایت ہے، اور پرسکون، خوش گوار اور مثالی ازدواجی زندگی کے لئے شوہر پر کیا ذمہ داریاں ہیں ، یہ اصولی ہدایت ان سب کو سمیٹے ہوئے ہے۔ حسن معاشرت کا یہ مرکزی حکم ہر مرد کے لئے واجب الاتباع ہے، اس مضمون کو حدیث میں بھی بیان کیا گیا ہے، حجۃ الوداع کے خطبہ میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے تمام مردوں کو حکم دیا: اَلاَ وَاسْتَوْصُوْا بِالنِّسَائِ خَیْراً۔ ترجمہ: سنو! تم عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آؤ۔ اُسی حدیث میں مردوں کو عورتوں کے ساتھ سختی کرنے سے، انہیں اطاعت کے باوجود مارنے سے منع کیا گیا ہے، اور انہیں اچھا کھلانے اور پہنانے کی تاکید بھی کی گئی ہے۔ (ترمذی: کتاب النکاح: باب ما جاء فی حق المرأۃ علی زوجہا) ایک حدیث میں ارشاد ہے: