اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
قدم کا زنا اس سے مراد عملی زنا ہے، شرم گاہ کی حفاظت نہ کرنا اور بدکاری کے صریح عمل میں مبتلا ہونا انتہائی سنگین جرم ہے، اور نگاہ ونظر، قلب وتصور، فکر وخیال اور زبان کی بے لگامی وبے احتیاطی انجام کار انسان کو زنا کے اس آخری اور سب سے خطرناک مرحلے تک پہنچادیتی ہے۔ اس لئے دین وعفت کی حفاظت کا تیر بہ ہدف اور فوری مؤثر وکارگر نسخہ یہی ہے کہ انسان بالترتیب: (۱) نگاہ ونظر (۲) فکر وخیال (۳) الفاظ اور زبان (۴) شرم گاہ کی حفاظت کی فکر میں لگا رہے، اور کسی بھی مرحلہ پر نہ بدنگاہی کو گوارا کرے، نہ فکر وخیال کی آوارگی کو روا رکھے، نہ زبان کو بے مہار چھوڑے اور نہ شرم گاہ کو بدکاری اور زنا کی غلاظت سے آلودہ ہونے دے، اس اہتمام سے ہی انسان عفیف وپاک دامن ہوسکتا ہے اور اپنے دین کی حفاظت کرسکتا ہے۔ ،l،