اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
عورتوں کا فتنہ اور اس کی قہر سامانیاں قرآن وسنت کی تعلیمات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس دنیائے رنگ وبو میں مردوں کے لئے سب سے مہلک فتنہ عورتوں کا فتنہ ہے، جس میں مبتلا ہونے پر انسان کی نہ نگاہ پاکیزہ رہتی ہے، نہ دل ودماغ عفیف رہ سکتے ہیں اور نہ انسان کا کوئی حصۂ بدن زنا کی لعنت سے بچ سکتا ہے۔ احادیث میں بڑی صراحت کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ: اَلنِّسَائُ حِبَالَۃُ الشَّیْطَانِ، وَالشَّبَابُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْجُنُوْنِ۔ (مختارات من ادب العرب ۱؍۲۸ بحوالہ بیہقی) ترجمہ: عورتیں شیطان کا پھندا ہیں ، اور نوجوانی جنون کی ایک شاخ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ شیطان انسانوں کو گمراہ اور بدراہ بنانے کے لئے جو دام پھینکتا ہے، ان میں عورتوں کا دام سب سے کارگر ہوتا ہے، بڑے بڑے پارسا جو دیگر تدبیروں سے شیطان کے قابو میں نہیں آتے، خوب صورت عورتوں کا دام فریب انہیں شاہ راہِ صلاح وعفت سے بِچلادیتا ہے، بالآخر نفسانی، شیطانی اور شہوانی قوتیں انہیں اخلاقی اعتبار سے مفلس ودیوالیہ بناڈالتی ہیں ۔ حضرت ابوسعید خدری ص رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں : اِنَّ الدُّنْیَا حُلْوَۃٌ خَضِرَۃٌ، وَاِنَّ اللّٰہَ مُسْتَخْلِفُکُمْ فِیْہَا فَیَنْظُرَ کَیْفَ تَعْمَلُوْنَ، فَاتَّقُوْا الدُّنْیَا وَاتَّقُوْا النِّسَائَ، فَاِنَّ اَوَّلَ فِتْنَۃٍ فِیْ بَنِیْ