اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
پہلے یہ چند باتیں الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید المرسلین، وعلی اٰلہ وصحبہ اجمعین۔ عفت وعصمت انسانی زندگی کا جوہر بیش بہا ہے، شریعت اسلام نے ہر مرد وعورت کو پابند بنایا ہے کہ اس آبگینۂ عفت کا ہر صورت تحفظ کیا جائے، اور کسی بھی طرح اس میں بال نہ آنے دیا جائے، یہ انسان کی مذہبی ذمہ داری بھی ہے اور سماجی وعقلی واخلاقی ذمہ اری بھی۔ عریاں اور اخلاق سوز تہذیبوں نے انسان کے گوہر عصمت کو داغ دار کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھارکھی ہے، شہوانی ہوس ناک تقاضوں اور جذبات کی یورش سماج کے بیشتر افراد کو بے حجابی اور بے راہ روی کے طوفان میں بہاتی جارہی ہے۔ اہل اللہ جو زمانے کے نبض شناس اور انسانیت کے حقیقی خیر خواہ ہوتے ہیں ، ان کی تمام تر توجہ اسی پر مرکوز رہتی ہے کہ بے حیائی، بے حجابی اور فحاشی کے اس ماحول سے ہر صاحب ایمان بچنے کی کوشش کرے اور حیا وحجاب اور عفت کے ایمانی تقاضوں کی پابندی کو اپنا اولین فریضہ سمجھے۔ ہمارے مخدوم ومرشد اور دور حاضر کے انتہائی بافیض اور مرجعِ خلائق بزرگ عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم العالیۃ کی مجالس اور بیانات وتحریرات میں اس موضوع پر بطور خاص توجہ دی جاتی ہے۔ راقم الحروف کو حضرت کے سلسلہ سے وابستگی اور بیانات ومجالس میں شرکت کے بعد اور حضرت کی توجہاتِ عالیہ اور الطافِ کریمانہ اور تنبیہاتِ مرشدانہ کے نتیجے میں اسلام کے نظام عفت وعصمت پر قلم اٹھانے کی ہمت ہوئی۔ تدریس وتعلیم وتقریر کی مصروفیات کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ سال کے عرصے میں یہ کتاب ترتیب دی گئی، جو اب پیش خدمت ہے۔