اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
بے حد دشوار ہوجاتا ہے، زنا کے ذریعہ جو اولاد پیدا ہوتی ہے وہ احساس محرومی وکم تری کے سائے میں پروان چڑھتی ہے، بسا اوقات ان میں اپنے سماج کے تئیں بے پایاں نفرت وعداوت پیدا ہوجاتی ہے، جس کے نتیجے میں ان کے دلوں میں آتش انتقام مشتعل ہوجاتی ہے، پھر سن شعور کو پہونچنے کے بعد ان کے ذریعہ قتل وغارت اور جرائم وفواحش کے تمام اقدامات انجام پاتے ہیں ۔ ہماری نوجوان نسل مخلوط ماحول اور ٹی وی کلچر کی نحوست سے متأثر ہوکر زنا اور بدکاری کی راہ پر دوڑ رہی ہے، اور اس کے لئے ہر جرم کرتی ہے اور اسے کوئی باک نہیں ہوتا۔ رہزنی، چوری، قتل، اغوا اور جبر کے تمام جرائم پوری دنیا میں آج کھلے عام ہورہے ہیں ، اور جرائم کا یہ طوفانِ بلاخیز زنا اور بدکاری کا وبال اور انجام بد ہے۔زنا کے جسمانی نقصانات مہلک ولاعلاج امراض کی کثرت حضرت عبد اللہ بن عمر صسے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہمارے پاس آئے اور ارشاد فرمایا: یَا مَعْشَرَ الْمُہَاجِرِیْنَ: لَمْ تَظْہَرِ الْفَاحِشَۃُ فِیْ قَوْمٍ قَطُّ حَتّٰی یُعْلِنُوْا بِہَا، اِلَّا فَشَا فِیْہِمْ الطَّاعُوْنُ وَالْاَوْجَاعُ الَّتِیْ لَمْ تَکُنْ مَضَتْ فِیْ اَسْلاَفِہِمْ الَّذِیْنَ مَضَوْا…۔ (ابن ماجہ: کتاب الفتن، باب العقوبات) ترجمہ: اے گروہِ مہاجرین! جس قوم میں علانیہ زناکاری عام ہوجاتی ہے اس میں طاعون اور ایسے امراض پیدا ہوجاتے ہیں جو پچھلی امتوں میں نہ تھے۔ موجودہ دنیا میں ہر جگہ جو خطرناک امراض پھیلے ہوئے ہیں ، ان سے اِس حدیث پاک کی نمایاں تصدیق وتائید ہورہی ہے، ایڈز کی مہلک ترین بیماری بھی (جس کا گراف دن بدن بڑھتا جارہا ہے) فواحش کے اسی سیلابِ بلاخیز کی دَین ہے، اس کے علاوہ جنسی امراض کی ایک طویل فہرست ہے، اور یہ امراض بالعموم زنا وبے راہ روی کے نتیجے میں ہی پیدا ہوتے