اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
سنتِ نکاح اور مالی اسراف کا طوفانِ بلاخیز (مہر، جہیز اور ولیمہ میں اسراف کا جائزہ)رسوم بد کا طوفان غربت وناداری کی بنا پر بہت سے مرد وزن شادی سے محروم رہ جاتے ہیں ، غیر اسلامی رسوم وروایات کی جکڑنوں میں مسلم سماج اس طرح بندھا ہوا ہے کہ نکاح جیسا آسان اور ارزاں عمل رسوم کے حصار میں محصور ہونے کی وجہ سے اس قدر مشکل اور گراں ہوتا جارہا ہے کہ غریب تو غریب ہے، اوسط درجہ کا آدمی اس سے بھاگتا پھر رہا ہے، اسلام نے ہر شعبۂ زندگی اور بالخصوص نکاح کے باب میں اسراف اور فضول خرچی کی تمام صورتوں پر قدغن لگادی ہے اور نکاح کو آسان تر بنانے کی دعوت دی ہے؛ تاکہ مسلم معاشرہ کا کوئی فرد سنت نکاح سے محروم نہ رہے، اور سماج بدکاری اور بے حیائی کی ہر لعنت سے پورے طور پر محفوظ ہوجائے۔مہر کی اہمیت ومقدار مہر لوازم نکاح میں سے ہے، اس کی ادائیگی مرد کے ذمے ہے۔ قرآنِ کریم میں {وَاٰتُوْا النِّسَآئَ صَدُقَاتِہِنَّ نِحْلَۃً} (عورتوں کو خوش دلی سے ان کے مہر ادا کردو) کا وجوبی حکم ہے، مہر دراصل عورت کے اعزاز کا ایک رمز ہے، اس کا مقصد عورت کا اعزاز ہے، مہر نہ تو عورت کی قیمت ہے اور نہ صرف ایک رسمی اور فرضی کارروائی کا نام ہے، اسلام مہر کو لازم کرتا ہے، مگر اسے نکاح کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیتا۔اسی لئے اس کی زیادہ سے