اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
بیوی کے ساتھ جنسی تسکین کا اجر ازدواجی زندگی میں زن وشو کے جنسی تعلقات پر جو اجر وثواب من جانب اللہ عطا ہوتا ہے اس کو بیان کرکے حضور اکرم انے ہر مسلمان کو نکاح کی ترغیب مؤثر انداز میں فرمائی ہے۔ حضرت ابوذر ص کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: وَفِیْ بُضْعِ اَحَدِکُمْ صَدَقَۃٌ، قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَیَأْتِیْ اَحَدُنَا شَہْوَتَہٗ، وَیَکُوْنُ لَہٗ فِیْہَا اَجْرُہٗ، قَالَ: أَرَأَیْتُمْ لَوْ وَضَعَہَا فِیْ حَرَامٍ أَکَانَ عَلَیْہِ فِیْہَا وِزْرٌ؟ فَکَذٰلِکَ إِذَا وَضَعَہَا فِیْ حَلاَلٍ کَانَ لَہٗ اَجْرٌ۔ (صحیح مسلم) ترجمہ: تم میں سے کوئی اپنی بیوی سے قضائے شہوت کرے تو اس میں صدقہ جیسا ثواب ہے، صحابہ ث نے عرض کیا: یہ تو بڑی عجیب بات ہے کہ ہم میں سے کوئی اپنی شہوت پوری کرے اور اس پر ثواب بھی پائے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: یہ بتاؤ کہ جب شرم گاہ کے حرام استعمال پرگناہ ملتا ہے تو جائز استعمال پر ثواب کیوں نہ ملے گا؟بے نکاحی زندگی سے ممانعت اسلام نے اپنے متبعین کو بے نکاحی زندگی اور تجرد سے شدت سے منع کیا ہے، خواہ یہ تجرد نوافل وعبادات میں اشتغال وانہماک کی نیت ہی سے کیوں نہ ہو۔ حضرت ابن عباس ص کا بیان ہے کہ چند صحابہ کرام ثنے باہم یہ طے کیا کہ وہ اپنی جنسی شہوت کو کسی تدبیر سے ختم کردیں گے، اور دنیا کی لذتوں اور شہوتوں سے کنارہ کش ہوجائیں گے، اور عیسائی راہبوں کی طرح دنیا میں گشت لگاتے رہیں گے، یہ بات جب آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو معلوم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ان صحابہ ث کو بلایا اور فرمایا کہ میرا معاملہ یہ ہے کہ میں روزہ بھی رکھتا ہوں اور نہیں بھی رکھتا، رات میں سوتا بھی ہوں اور عبادت بھی کرتا ہوں ، اور