اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
سلیمان ایک چادر لپیٹ کر بیٹھے ہوئے تھے کہ نیند آگئی، خواب میں ایک نہایت حسین وجمیل شخص کی زیارت ہوئی، ان سے پوچھا کہ آپ کون ہیں ؟ انہوں نے کہا میں یوسف علیہ السلام ہوں ، انہوں نے عرض کیا یوسف صدیق آپ ہی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ۔ پھر عرض کیا کہ آپ کا زلیخا کا قصہ بڑا عجیب وغریب ہے، حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا: ابواء والی عورت کا واقعہ اس سے بھی زیادہ عجیب ہے۔ (ملاحظہ ہو: تحفۂ عصمت، از: عبد اللہ فاروق ۷۰، بے داغ جوانی ۲۸)اللہ کا خوف اس واقعہ کے راوی امام ابن حزم ہیں ، وہ فرماتے ہیں کہ ان سے ایک شخص نے بیان کیا جو ثقہ اور سچا انسان ہے: اہل قرطبہ(اسپین) میں ایک نوجوان نہایت خوب صورت تھا، جو بھی اس کو دیکھتا، اس کا ہوجاتا، یہ نوجوان خوب صورتی کے ساتھ ساتھ نہایت عبادت گذار اور متقی بھی تھا، اس نوجوان کا ایک دوست تھا جس کے ساتھ اسے گہری محبت تھی اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ کسی دوسری بستی میں مقیم تھا۔ ایک مرتبہ یہ عابد اس سے ملنے کے لئے گیا، شام ہوچکی تھی، اس کے دوست نے کہا کہ وہ آج کی رات اسی کے یہاں قیام کرلے، چناں چہ وہ مان گیا۔ اتفاق سے رات کے وقت اس کے دوست کو ساتھ والی بستی سے کسی اہم کام کے لئے بلاوا آگیا اور وہ اسے یہ کہہ کر چلا گیا کہ تم میرا انتظار کرو، میں تھوڑی ہی دیر میں واپس آجاؤں گا، اب گھر میں اس کی بیوی اور یہ خوب صورت نوجوان اکیلے تھے، سردی کا موسم تھا اور بارش بھی ہورہی تھی، اور یوں بھی اس علاقے میں سردیوں کی راتیں بڑی لمبی اور تاریک ہوتی ہیں ۔ گھر میں نوجوان اپنے دوست کا انتظار کرتا رہا مگر وہ نہ آیا۔ ادھر شہر کے دروازے کو بند کرنے کا وقت ہوگیا، اس کو کوئی ایسی مجبوری آن پڑی کہ وہ نہ آسکا، ادھر اس کی بیوی کو بھی یقین ہوگیا کہ اس کا خاوند رات کو واپس نہیں آسکے گا۔ چناں چہ اس نے بناؤ سنگار کیا اور اس