اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
نگاہ، فکر، زبان اور شرم گاہ کی حفاظت اصل پاکیزگی ہے زنا اور بدکاری انتہائی بدترین جرم ہے، اس کے مفاسد اور بدترین نتائج وعواقب پورے نظام عالم کو متأثر کرتے ہیں ، قتل وغارت اور فساد وبگاڑ کی تمام شکلیں اس جرم کے نتیجے میں رونما ہوتی ہیں ۔ حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ قتل ناحق کے بعد سب سے بدترین گناہ زنا اور بدکاری کا گناہ ہے۔ (الجواب الکافی لابن القیم ۲۲۳) اسی لئے قرآنِ کریم میں اللہ کے نیک بندوں کے امتیازی اوصاف میں شرک اور قتل ناحق سے بچنے کے معاً بعد زنا نہ کرنے کا ذکر آیا ہے، اور یہ صراحت آئی ہے کہ شرک وقتل وزنا وغیرہ جرائم کی سزا اللہ کا عذابِ شدید ہے۔ (ملاحظہ ہو: الفرقان ۶۸-۷۰) اسی طرح قرآن میں یہ بھی وضاحت آئی ہے کہ شرم گاہ کی حفاظت نہ کرنا دنیا وآخرت کی فلاح سے محرومی، حد شرعی سے تجاوز اور قابل ملامت عمل ہے۔ (المؤمنون ۱-۷) زنااور بدکاری کا عمل بدنگاہی سے شروع ہوتا ہے، بدنگاہی قلب ونفس میں ہیجان انگیز شہوانی خیالات ابھارتی ہے، پھر انسان بدکاری کی راہ پر قدم رکھتا اور چل پڑتا ہے، انجام کار زنا میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ امام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے درست لکھا ہے: مَنْ حَفِظَ ہٰذِہِ الْاَرْبَعَۃَ، أَحْرَزَ دِیْنَہٗ، اَللَّحَظَاتِ، وَالْخَطَرَاتِ، وَاللَّفَظَاتِ، وَالْخُطُوَاتِ، فَیَنْبَغِیْ لِلْعَبْدِ اَنْ یَکُوْنَ بَوَّابَ نَفْسِہٖ عَلیٰ