اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
وعلاج کا کام انجام پانا چاہئے۔ ایک امریکی صحافی خاتون نے عرب مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ: ’’عرب معاشرہ مکمل اور آئیڈیل معاشرہ ہے، اور اس کے لئے یہی زیبا ہے کہ اپنے اصول اور اقدار پر اپنے دین کی تعلیمات کے مطابق جما رہے، عرب نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو حجاب اور پردے میں رکھے، انہیں بے مہار وآزاد نہ چھوڑے، یورپ میں جو جنسی انارکی اور آوارگی رائج ہے اور حیا وحجاب کی جو دھجیاں بکھیری جارہی ہیں اور حرمت وناموس کو جس طرح روندا جارہا ہے، اور جیسی بے لگامی اور بے راہ روی ہے، اس سے اپنی نسل کی حفاظت کرے، اسلام کے احکام اور عفت وعصمت کے تحفظ کی تاکیدات سرتا سر انسانیت کے حق میں ہیں ، ان سے دست بردار نہ ہو، بے حجابی سے حجاب کی طرف لوٹ آئے، بے حیائی کے بجائے حیا کو اپنا شعار بنالے، مخلوط سوسائٹی کا تصور ختم کردے، عورت کو چراغِ خانہ بنائے، اسے شمع محفل بناکر رسوا نہ کرے، امریکی سماج اسی بے حیائی کی بنا پر لعنتوں کا سماج بن چکا ہے اور اخلاق واقدار سے تہی دامن ہوچکا ہے، اس اباحیت اور صنفی آوارگی نے ہر چیز تہ وبالا کردی ہے، رشتوں کا تقدس ختم ہوچکا ہے، عفت وعصمت قصۂ پارینہ بن چکی ہے، اور اکثر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں زنا اور بدکاری کی لعنت میں گرفتار ہوچکے ہیں ، نجات صرف اسلام کی تعلیمات میں ہے اور یورپ کی ہزار آزادیاں شریعتِ اسلام کی غلامی پر نثار ہیں ‘‘۔ ع: تری غلامی کے صدقے ہزار آزادی (روائع البیان للصابونی ۲؍۳۸۹-۳۹۰)اجنبی مرد وعورت کا باہم مصافحہ اجنبی مرد وعورت کا باہمی مصافحہ بھی بے حیائی اور بے راہ روی کے فروغ کا قوی ذریعہ ہے؛ بلکہ یہ کہنا بالکل درست ہے کہ اجنبی عورت کو دیکھنے سے زیادہ نقصان دہ اور اشتعال انگیز اس سے مصافحہ ہے، اسی لئے شریعت اسلام نے اس سے سختی سے روکا ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم خواتین کو بیعت