اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
فحاشی کا سیلابِ بلاخیز؛ قربِ قیامت کی علامت احادیث نبویہ میں علاماتِ قیامت کی جو تفصیلات ملتی ہیں ان میں ایک نمایاں علامت بے حیائی اور فحاشی کا رواجِ عام بھی ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت واضح الفاظ میں یہ حقیقت اجاگر فرمادی ہے کہ قیامت کے قریب وہ دور آئے گا کہ زناکاری عام ہوجائے گی۔ آج یہ علامت ہمارے معاشرے میں صاف نظر آرہی ہے اور بہت کم افراد اس لعنت سے محفوظ ہیں ۔ ذیل میں اس موضوع کی چند احادیث پیش کی جاتی ہیں : (۱) حضرت انس ص سے مروی ہے، انہوں نے اپنے شاگردوں سے فرمایا: لَاُحَدِّثَنَّکُمْ حَدِیْثاً سَمِعْتُہٗ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ا، لاَ یُحَدِّثَنَّکُمْ بِہٖ أَحَدٌ غَیْرِیْ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ا یَقُوْلُ: اِنَّ مِنْ اَشْرَاطِ السَّاعَۃِ اَنْ یُّرْفَعَ الْعِلْمُ، وَیَکْثُرَ الْجَہْلُ، وَیَکْثُرَ الزِّنَا، وَیَکْثُرَ شُرْبُ الْخَمْرِ۔ (صحیح البخاری: کتاب النکاح: باب یقل الرجال ویکثر النساء) ترجمہ: میں تمہیں ایسی حدیث سناؤں گا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے سنی ہے، میرے علاوہ کوئی اور تمہیں یہ حدیث نہیں سنائے گا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو فر ماتے ہوئے سنا: قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ علم اٹھالیا جائے گا، جہالت بڑھ جائے گی، زناکاری عام ہوجائے گی، شراب نوشی بڑھ جائے گی۔ (۲) حضرت ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اکرم اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: لاَ تَزَالُ اُمَّتِیْ بِخَیْرٍ مَا لَمْ یَفْشُ فِیْہِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَاِذَا فَشَا فِیْہِمْ وَلَدُالزِّنَا فَاَوْشَکَ اَنْ یَعُمَّہُمُ اللّٰہُ بِعَذَابٍ۔ (الترغیب والترہیب: ۳؍۲۷۷)