اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
گدھوں کی طرح ایک دوسرے سے شہوت رانی کریں ، ایسا ضرور ہوکر رہے گا۔ (۱۱) حضرت نواس بن سمعان صآپ صلی اللہ علیہ و سلم سے نقل کرتے ہیں : وَیَبْقیٰ شِرَارُ النَّاسِ یَتَہَارَجُوْنَ فِیْہَا تَہَارُجَ الْحُمُرِ، فَعَلَیْہِمْ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ۔ (صحیح مسلم: کتاب الفتن، باب ذکر الدجال) ترجمہ: قیامت کے قریب بدترین لوگ رہ جائیں گے، گدھوں کی طرح بدکاری کریں گے، انہیں پر قیامت قائم ہوگی۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے: ’’گدھوں کی طرح برسر عام مرد عورتوں سے زنا کریں گے، نہ انہیں شرم آئے گی اور نہ کچھ پرواہ ہوگی‘‘۔ (شرح النووی ۱۸؍۷۰) (۱۲) حضرت انس صآپ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں : اِذَا اسْتَحَلَّتْ اُمَّتِیْ خَمْساً فَعَلَیْہِمْ الدَّمَارُ: اِذَا ظَہَرَ فِیْہِمْ التَّلاَعُنُ، وَلَبِسُوْا الْحَرِیْرَ، وَاتَّخِذُوْا الْقِیْنَاتِ، وَشَرِبُوْا الْخُمُوْرَ، وَاکْتَفیٰ الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ وَالنِّسَائُ بِالنِّسَائِ۔ (شعب الایمان للبیہقی ۴؍۳۴۸) ترجمہ: جب میری امت پانچ چیزوں کو حلال سمجھنے لگے گی تو تباہ ہوکر رہ جائے گی، جب ان میں باہمی لعن طعن عام ہوجائے، مرد ریشمی لباس پہننے لگیں ، گانے بجانے اور ناچنے والی عورتیں رکھنے لگیں ، شراب نوشی کرنے لگیں ، اور مرد مردوں سے اور عورتیں عورتوں سے جنسی تسکین پر اکتفا کرنے لگیں ۔ ہم جنس پرستی کی جو ملعون وبا فی زمانہ پھیلتی جارہی ہے اس کی زہر ناکیاں ، تباہی اور بربادی کی شکل میں رونما ہورہی ہیں ۔ جنسی تعلیم کو قانونی شکل دے کر عام کیا جارہا ہے، مغربی معاشرے سے یہ صدا ابھری ہے کہ بچوں کو کم عمری ہی سے جنسیات کی تعلیم دی جائے، چناں چہ پہلے مغربی ملکوں میں اور اب انہیں کی تقلید میں ہمارے مشرقی ممالک میں بھی یہ منحوس