اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
ترجمہ: میری امت خیر پر رہے گی جب تک اس میں ولد الزنا زیادہ نہ ہوجائیں ، جب امت میں حرام کی اولاد بڑھ جائے گی تو قریب ہے کہ اللہ امت کو اپنے عذاب کی لپیٹ میں لے لے۔ (۳) حضرت عبد اللہ ابن زید ص رسول اکرم اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے نقل کرتے ہیں : اِنَّ اَخْوَفَ مَا اَخَافُ عَلَیْکُمْ الزِّنَا وَالشَّہْوَۃُ الْخَفِیَّۃُ۔ (الترغیب والترہیب ۳؍۲۷۱) ترجمہ: مجھے تم پر سب سے زیادہ اندیشہ زناکاری میں مبتلا ہونے اور دل میں چھپے ہوئے شہوت رانی کے برے جذبات (پر عمل) کا ہے۔ (۴) حضرت ابومالک اشعری ص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: لَیَکُوْنَنَّ فِیْ اُمَّتِیْ اَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ وَالْحَرِیْرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ۔ (فتح الباری مع البخاری ۱۰؍۵۵۹۰) ترجمہ: ضرور میری امت میں ایسے لوگ آئیں گے جو شرم گاہوں ، ریشم، شراب اور گانے بجانے کو جائز سمجھیں گے اور زناکاری، شراب نوشی اور رقص وسرود کی خرافات کے مرتکب ہوں گے۔ (۵) حضرت ابوہریرہ ص سے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: نِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ مَائِلاتٌ مُمِیْلاَتٌ، رُوُؤْسُہُنَّ کَاَسْنِمَۃِ الْبُخْتِ الْمَائِلَۃِ لَا یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلَا یَجِدْنَ رِیْحَہَا، وَاِنَّ رِیْحَہَا لَتُوْجَدُ مِنْ مَسِیْرَۃِ کَذَا وَکَذَا۔ (صحیح مسلم: ۳۹۴۱) ترجمہ: (قیامت کے قریب) ایسی عورتیں ہوں گی جو (کہنے کو تو) لباس پہنے ہوئے ہوں گی؛ لیکن درحقیقت (لباس کے باریک ہونے اور ان سے جسم کے خدوخال نمایاں ومشاہد ہونے کی وجہ سے) برہنہ ہوں گی، وہ لوگوں کو (اپنی