اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
تمہارے ڈر سے ماں بیٹے دونوں کو ذبح کیا اور اس گڑھے میں دفن کردیا جو اس مکان کے دروازے کے پیچھے دائیں جانب ہے، جس میں لڑکی رہتی تھی؛ لہٰذا چلو اور کھود کر دیکھ لو، پھر منجھلے بھائی کے خواب میں آیا اور یہی کہا، سب سے آخر میں چھوٹے بھائی کے پاس آیا اور یہی واقعہ بیان کیا، جب صبح ہوئی تو سب نے اپنا اپنا خواب بیان کیا، تینوں کو خواب کی یکسانیت پر انتہائی حیرت ہوئی، بڑے بھائی نے کہا یہ پریشاں خیالی ہے، اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے؛ لہٰذا اپنا اپنا کام کرو اور اس خواب کو یہیں ختم کردو؛ لیکن چھوٹا بھائی ضد پر آگیا اور اس نے کہا: ’’وَاللّٰہِ لَا اَمْضِیْ حَتّٰی اٰتِیَ اِلیٰ ہٰذَا الْمَکَانِ فَاَنْظُرَ فِیْہِ‘‘۔ واللہ میں کسی کام پر نہیں جاسکتا، جب تک کہ وہاں پہنچ کر تحقیق نہ کرلوں ۔ چھوٹے کی ضد سب کو ماننی پڑی، تینوں بھائی روانہ ہوگئے، جب اس مکان پر پہنچے جہاں ان کی بہن رہتی تھی، تو اس کا دروازہ کھولا، پھر اندر داخل ہوئے اور اس جگہ کی شناخت کی جس کی نشان دہی خواب میں کی گئی تھی، جب وہ جگہ کھودی گئی تو دیکھا کہ ماں بیٹے کو ذبح کرکے دفن کردیا گیا ہے۔ اب اس عابد سے پوچھ گچھ شروع ہوئی کہ ان مذبوحہ لاشوں کی حقیقت کیا ہے؟ ایسے واقعات میں پوچھ گچھ کے دوران جو سختی اور زد وکوب کی جاتی ہے وہ ظاہر ہے، ان سختیوں کی تاب نہ لاکر عابد کو اپنے جرم کا اعتراف کرنا پڑا، اب مقدمہ بادشاہ کے سامنے پیش ہوا، بادشاہ نے فیصلہ دیا کہ عابد کو خانقاہ سے لاکر تختۂ دار پر لٹکادیا جائے، جب اس کو تختۂ دار پر لٹکایا جانے لگا تو شیطان اس کے پاس آیا اور کہا کہ تم نے مجھ کو پہچانا؟ میں وہی ہوں جس نے تم کو اس لڑکی پر فریفتہ کیا تھا، یہاں تک کہ تم نے اس کو حاملہ کیا اور اس کو اور اس کے بیٹے کو ذبح کیا، اگر تم آج میرا کہا مان لو اور خدا کا انکار کردو تو میں تم کو اس دار ورسن سے چھٹکارا دلادوں ، عابد نے فوراً شیطان کی