دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
سہولت کی وجہ سے دوسرے مذاہب پر فتوی دینے کی ضرورت اور اس کے حدودو شرائط ۳۱۴ فقہی مسائل میں اجتماعی غور وفکر کی ضرورت ۳۱۵ موجودہ زمانہ میں ’’مجلس فقہی مشاورت‘‘ کی شدید ضرورت ۳۱۷ تفرد سے اجتناب اور مجلس تحقیقات شرعیہ کا قیام ۳۱۸ فصل مقتدا و پیشواکے لیے ضروری ہدایات مقتدا و پیشواکے لیے ضروری ہدایات ۳۱۹ منکرات پر نکیر کا طریقہ اور اہل علم و ارباب افتاء کے لیے اہم ہدایت ۳۱۹ تھوڑا سا وقت خلوت اور ذکر و شغل کے لیے بھی نکالنا چاہئے ۳۲۰ اہل علم وارباب افتاء ومقتدا حضرات کو بھی ذکر وعبادت کاخاص اہتمام کرنا چاہئے ۳۲۱ اِتَّقُوْامَوَاضِعَ التُّہَمتہمت وبدنامی کے موقعوں سے بچنا بھی ضروری ہے ۳۲۲ مسلمانوں کو غلط فہمی سے بچانے کا اہتمام بھی ضروری ہے ۳۲۳ لوگوں کے طعن وتشنیع سے بچنا اسی وقت تک محمود ہے جب تک کسی مقصود شرعی پر اثر انداز نہ ہو ۳۲۳ فصل آداب المستفتی احکام سے ناواقف عوام الناس پر علماء و مفتیوں سے مسئلہ معلوم کرکے عمل کرنا اور ان کی تقلید کرنا واجب ہے ۳۲۶ دلائل کی حاجت نہیں ۳۲۷