اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
اور اس کے عذاب اور پکڑ کے خوف سے اس کی تمام نافرمانیوں سے اجتناب ہے، تقویٰ مؤمن کے لئے وہ ہتھیار ہے جو اسے فتنوں سے محفوظ رکھتا ہے اور اس کے لئے ہر موڑ پر آسانی کی راہیں کھولتا ہے، قرآن میں واضح کیا گیا ہے: وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجاً۔ وَیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَایَحْتَسِبُ۔ (الطلاق: ۲-۳) ترجمہ: جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے راستے پیدا فرماتا ہے اور اس طرح سے اسے رزق پہنچاتا ہے کہ اس کے خیال وگمان میں بھی نہیں ہوتا۔ اور وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْراً۔ (الطلاق: ۴) ترجمہ: جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کو ہر کام میں آسانی عطا کرتا ہے۔ صحیح بخاری میں حضرت عبد اللہ بن عمر ص کی رسول اکرم اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے یہ روایت منقول ہے کہ سابق امتوں میں سے کسی امت کے تین افراد سفر میں گئے، دورانِ سفر ایک غار میں پناہ لی، اچانک پہاڑ کی ایک چٹان آگری اور غار کا دہانہ اس طرح بند ہوگیا کہ باہر نکلنے کی کوئی سبیل نہ رہی، انہوں نے باہم مشورہ کرکے یہ طے کیا کہ ہر ایک اپنے نیک عمل کا واسطہ دے کر اللہ سے دعا کرے تبھی یہ آفت ٹل سکتی ہے۔ ایک نے والدین کی خدمت کا اپنا عمل بیان کرکے دعا کی جس سے چٹان تھوڑی سی کھسکی۔دوسرے نے امانت ودیانت اور مزدور کی اجرت کی حفاظت کا عمل بیان کرکے دعا کی جس سے چٹان اور کھسکی، مگر ابھی نکلنے کی سبیل نہ پیدا ہوسکی۔ تیسرے نے یہ کہا کہ خدایا! میری عم زاد بہن تھی، میں اس سے بے حد محبت کرتا تھا، میری خواہش تھی کہ اس سے اپنی شہوت پوری کروں مگر وہ مجھے موقعہ نہ دیتی تھی، ایک بار قحط سالی کا سامنا کرنا پڑا، وہ میرے پاس مدد کے لئے آئی، میں نے اسے ایک سو بیس دینار اس شرط پر دئے کہ وہ مجھے زنا کاری کا موقعہ دے، مجبوراً وہ تیار ہوگئی، جب میں اپنی شہوت پوری