اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
(۲) قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَہُمْ، ذٰلِکَ اَزْکیٰ لَہُمْ، اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَ۔ وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَہُنَّ۔ (النور: ۳۰-۳۱) آپ صلی اللہ علیہ و سلم ہل ایمان مردوں سے کہئے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ، اسی میں ان کی پاکیزگی ہے، بلاشبہ اللہ ان کے اعمال سے باخبر ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم ہل ایمان عورتوں سے کہہ دیجئے کہ اپنی نگاہیں پست رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ۔ (۳) وَالْحَافِظِیْنَ فُرُوْجَہُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْراً وَالذَّاکِرَاتِ اَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمْ مَّغْفِرَۃً وَاَجْراً عَظِیْماً۔ (الاحزاب: ۳۵) ترجمہ: اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور عورتیں اور اللہ کا بکثرت ذکر کرنے والے مرد اور عورتیں ، اللہ نے ان کے لئے مغفرت اور اجر عظیم کا وعدہ کررکھا ہے۔ ایک مفسر کے بقول: ’’جو شخص زنا کا ارتکاب کرتا ہے وہ دین کی تمام محترم چیزوں کی حرمت کو پامال کرنے والا بن جاتا ہے، اور جو شرم گاہ کی حفاظت کرتا ہے وہ دین کے تمام احکام کی پابندی کرنے والا اور اللہ کی خوشنودی کا مستحق ومقرب بندہ بن جاتا ہے‘‘۔ (التفسیر المنیر: د/وہبۃ الزحیلی ۱۱؍۳۴۲) (۴) وَلَا تَقْرَبُوْا الزِّنَا، اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً، وَسَآئَ سَبِیْلاً۔ (الاسراء: ۳۲) ترجمہ: زنا کے قریب بھی مت جاؤ، بلاشبہ وہ بے حیائی کا کام ہے، اور بڑا ہی برا راستہ ہے۔ زنا میں حق اللہ کی پامالی ہے، اور حق العبد کی بھی، اللہ کے حکم سے سرتابی بھی ہے، دامن عفت کو تار تار کرنا بھی ہے۔