اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
ترجمہ: بلاشبہ اللہ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے حالات میں تبدیلی نہ لے آئے۔ یہ ایک عمومی بات ہے، اور اِس ذیل میں یہ بھی آتا ہے کہ جب تک نعمتوں کی ناشکری نہیں ہوتی، نعمتیں باقی رکھی جاتی ہیں ، ناشکری شروع ہوجائے تو نعمتیں سلب کرلی جاتی ہیں اور محروم کردیا جاتا ہے۔ (۲) نعمتوں میں اضافہ شکر ہی کے ذریعہ ہوتا ہے، یہ اللہ کا اٹل قانون ہے: وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّکُمْ لَئِنْ شَکَرْتُمْ لأَزِیْدَنَّکُمْ، وَلَئِنْ کَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ۔ (ابراہیم: ۷) ترجمہ: اور وہ وقت یاد کرو جب تمہارے پروردگار نے اعلان فرمادیا تھا: اگر تم نے واقعی شکر ادا کیا تو تمہیں اور زیادہ دوں گا، اور اگر تم نے ناشکری کی تو یقین جانو، میرا عذاب بڑا سخت ہے۔ حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کا مشہور فرمان ہے: إِنَّ النِّعْمَۃَ مَوْصُوْلَۃٌ بِالشُّکْرِ، وَالشُّکْرُ یَتَعَلَّقُ بِالْمَزِیْدِ، وَہُمَا مَقْرُوْنَانِ فِیْ قَرْنٍ، فَلَنْ یَنْقَطِعَ الْمَزِیْدُ مِنَ اللّٰہِ حَتّٰی یَنْقَطِعَ الشُّکْرُ مِنَ الْعَبِیْدِ۔ (عدّۃ الصابرین وذخیرۃ الشاکرین لابن القیم: ۱۲۳) ترجمہ: بلاشبہ نعمت (کا بقاء) شکر سے مربوط ہے، اور شکر نعمت کے اضافے سے وابستہ ہے، یہ دونوں ایک ہی دھاگے میں پروئے ہوئے ہیں ، نعمتوں میں اضافے کا سلسلہ من جانب اللہ منقطع نہیں ہوتا، جب تک کہ شکر کا سلسلہ بندوں کی طرف سے منقطع نہ ہوجائے۔ شکر کے ذریعہ ہماری خواتین حسن وجمال کی نعمت میں اضافہ کرسکتی ہے، حسن میں اضافے کے معنی یہ ہیں کہ اللہ شوہروں کے دل میں بیویوں کی محبت بڑھادے، تعلقات میں