اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
عظمیٰ پر خدا کی بارگاہ میں بصمیم قلب نذرانۂ شکر وسپاس اور حمد وتوصیف پیش کرنا خواتین اسلام کی بنیادی ذمہ داری ہے، خداوند قدوس نے قرآنِ مقدس میں اپنے بندوں کو جابجا مختلف پیرایوں میں ادائے شکر کی خاص تاکید وتلقین فرمائی ہے۔ ارشادِ خداوندی ہے: فَاذْکُرُوْنِیْ أَذْکُرْکُمْ، وَاشْکُرُوْا لِیْ وَلاَ تَکْفُرُوْنِ۔ (البقرۃ: ۱۵۲) ترجمہ: مجھے یاد رکھو، میں تمہیں یاد رکھوں گا، اور میرا شکر ادا کرو، اور میری ناشکری مت کرو۔ اَنِ اشْکُرْ لِیْ وَلِوَالِدَیْکَ۔ (لقمان: ۱۴) ترجمہ: (ہم نے انسان کو تاکید کی) کہ تم میرا شکر ادا کرو اور میرے ماں باپ کا۔ قرآنِ کریم میں شکر کو عبادت کے ساتھ مربوط کرکے یوں فرمایا گیا ہے: وَاشْکُرُوْا اللّٰہَ اِنْ کُنْتُمْ إِیَّاہُ تَعْبُدُوْنَ۔ (البقرۃ: ۱۷۲) ترجمہ: اور اللہ کا شکر ادا کرو، اگر واقعی تم صرف اسی کی بندگی کرتے ہو۔ بَلِ اللّٰہَ فَاعْبُدْ وَکُنْ مِّنَ الشَّاکِرِیْنَ۔ (الزمر: ۶۶) ترجمہ: بلکہ تم اللہ ہی کی عبادت کرو، اور شکر گذار لوگوں میں شامل ہوجاؤ۔ اسی طرح شکر کو ایمان کے ساتھ بھی مربوط کیا گیا ہے۔ مَا یَفْعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِکُمْ إِنْ شَکَرْتُمْ وَآمَنْتُمْ، وَکَانَ اللّٰہُ شَاکِراً عَلِیْماً۔ (النساء: ۱۴۷) ترجمہ: اگر تم شکر گذار بنو اور ایمان لے آؤ تو اللہ تمہیں عذاب دے کر آخر کیا کرے گا؟ اللہ بڑا قدردان اور مکمل علم والا ہے۔