اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
اظہار کررہا ہوگا۔ مخالفین کی طرف سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ زناکاری اور تعدد ازدواج دونوں کا خاتمہ اور سدباب ہونا چاہئے، دونوں میں سے کوئی چیز گوارا نہیں کی جاسکتی، مگر واقعہ یہ ہے کہ یہ بات قطعاً قابل عمل نہیں ہے، پوری تاریخ انسانی میں کوئی ایسا سماج نہیں مل سکتا جس میں یہ دونوں چیزیں قانونی طور پر ممنوع رہی ہوں ۔ تاریخ میں ایسے معاشروں کی مثال ملتی ہے جن میں زنا سنگین ترین قانونی جرم تھا؛ لیکن تعدد ازدواج کی اجازت تھی، تاریخ یہ بھی شہادت دیتی ہے کہ ایسے معاشرے عفت وپاکیزگی کے لحاظ سے قابل صد رشک رہے ہیں ، اور بدکاری کی آلودگی سے ان کی حفاظت بے نظیر رہی ہے، ساتھ ہی ہمارے سامنے ایسے بھی معاشرے ہیں جو بدکاری (زنا، ہم جنس پرستی) کو قانونی جواز دیتے ہیں ، اور تعدد ازدواج کو قانونی جرم قرار دیتے ہیں ، اور اس کا یہ ہول ناک نتیجہ بھی عیاں ہے کہ بدکاری کی گرم بازاری پورے سماج کو متعفن وآلودہ کئے ہوئے ہے، اور اخلاق واقدار پادر ہوا ہوگئے ہیں ۔ پہلی قسم کے نمونے ہمیں دور اول کے مسلم معاشرے میں ملتے ہیں ، اور دوسری قسم کا نمونہ آج کے ہمارے مغربی ظلمت زدہ معاشرے میں کھلی آنکھوں دیکھا جاسکتا ہے، جس کی سرپرستی میں حرام شہوت رانی کا زہر پوری دنیا میں پھیلایا جارہا ہے، کیا اب بھی اس میں تردد باقی ہے کہ اس زہر کا تریاق صرف اور صرف اسلام کے نظام رحمت میں ہی ہے؟ فاعتبروا یا اولی الابصار۔ ،l،