اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
رہتا ہے، (اس لئے کہ اس کا یہ انکار شوہر کو خدا نخواستہ حرام میں مبتلا کرسکتا ہے) مزید ارشاد ہے: اِذَا دَعَا الرَّجُلُ اِمْرَأْتَہٗ اِلیٰ فِرَاشِہٖ، فَأَبَتْ أَنْ تَجِیْئَ، لَعَنَتْہَا الْمَلاَئِکَۃُ حَتّٰی تُصْبِحَ۔ (بخاری: کتاب النکاح: باب اذا باتت المہاجرۃ) جب مرد عورت کو بستر پر بلائے، وہ آنے سے منع کردے تو صبح تک ایسی عورت پر فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں ۔ ایک اور حدیث میں وارد ہوا ہے: اِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَۃُ مُہَاجِرَۃً فِرَاشَ زَوْجِہَا لَعَنَتْہَا الْمَلاَئِکَۃُ حَتّٰی تَرْجِعَ۔ (ایضاً) ترجمہ: اگر عورت شوہر کے بستر سے الگ رات گذارے (اور شوہر کی بات ماننے پر راضی نہ ہو) تو جب تک وہ شوہر کے بستر پر لوٹ نہ آئے، فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں ۔ ملحوظ رہے کہ شرعی عذر کے بغیر اگر عورت مرد کی خواہش پوری نہ کرے، تو اس کا یہ عمل قابل غضب ولعنت ہے۔ احادیث میں یہ بھی آیا ہے کہ: ثَلاَثَۃٌ لاَ تُقْبَلُ لَہُمْ صَلاۃٌ وَلاَ یَصْعَدُ لَہُمْ اِلیَ السَّمَائِ حَسَنَۃٌ: اَلْعَبْدُ الْاٰبِقُ حَتّٰی یَرْجِعَ، وَالسَّکْرَانُ حَتّٰی یَصحُوَ، وَالْمَرْأَۃُ السَّاخِطُ عَلَیْہَا زَوْجُہَا حَتّٰی یَرْضیٰ۔ (مجمع الزوائد ۴؍۳۱۳) ترجمہ: تین بدنصیب ایسے ہیں جن کی نہ نماز قبول ہوتی ہے اور نہ کوئی نیکی بارگاہِ الٰہی میں معتبر ہوتی ہے: (۱) آقا کی اجازت کے بغیر بھاگا ہوا غلام جب تک کہ لوٹ نہ آئے ـ(۲) نشہ میں مست ومدہوش، جب تک کہ ہوش نہ