اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
اور خیمہ کو بناسجاکر حجلۂ عروسی بنادیا جائے، جب سب تیاریاں مکمل ہوگئیں تو اس نے سجاح کو آنے کی دعوت دی، سجاح اگرچہ رشک قمر اور حسن وجمال کا پیکر تھی مگر اس ملاقات کے لئے وہ خوب بن سنور کر اور جو بن نکھارکر حسن ولطافت کے پھول برساتی اور معشوقانہ انداز میں خراماں خراماں چلتی ہوئی مسیلمہ کذاب کے خیمہ میں آپہنچی۔ مسیلمہ اگرچہ عمر میں سجاح سے دوگنا تھا، مگر ڈیل ڈول کے اعتبار سے اچھا مضبوط تھا، اس نے سجاح کا مسکراہٹوں سے استقبال کیا، نہایت نرم وگداز ریشمی گدیلے پر بٹھایا اور میٹھی میٹھی چکنی چپڑی باتیں کرنے لگا۔ خوشبو کی لپٹوں نے سجاح کو مست ومسرور کردیا تھا، مسیلمہ جانتا تھا کہ عورت جب خوشبو کی وجہ سے مست ہوجاتی ہے تو مردکی طرف مائل ہوجاتی ہے، مسیلمہ نے سجاح سے کہا کہ اگر آپ پر حال ہی میں کوئی وحی نازل ہوئی ہو تو سنائیے۔ سجاح بولی کہ نہیں پہلے آپ سنائیں ، مسیلمہ تو پہلے ہی شہوت بھری گفتگو کرنے کے لئے تیار بیٹھا تھا، اس نے سجاح کا رویہ معلوم کرنے کے لئے کہا کہ مجھ پر یہ وحی اتری ہے: اَلَمْ تَرَ اِلیٰ رَبِّکَ کَیْفَ فَعَلَ بِالْحُمْلیٰ، اَخْرَجَ مِنْہَا نَسَمَۃً تَسْعیٰ بَیْنَ صَفَاقٍ وَحَشیٰ۔ ترجمہ: کیا تم نہیں دیکھتے کہ تمہارا رب حاملہ عورتوں سے کیا سلوک کرتا ہے، ان سے چلتے پھرتے جاندارنکالتا ہے، جو پردوں اور جھلیوں کے درمیان لپٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔ چوں کہ مسیلمہ کی وحی سجاح کی نفسانی خواہشات کے مطابق تھی، شباب کی امنگوں نے اسے گدگدانا شروع کردیا، وہ غیر مرد کے ساتھ تنہائی میں بیٹھی تھی اور چاہتی تھی کہ شہوانی گفتگو جاری رہے؛ لہٰذا بولی اچھا کوئی اور وحی بھی سنائیے۔ جب مسیلمہ نے دیکھا کہ اس نازنین نے اتنی فحش گفتگو کو گوارا کرلیا ہے اور برا ماننے کے بجائے خوش ہوئی ہے، تو اس کا حوصلہ بڑھا، اس نے مست مست نگاہوں سے سجاح کی