اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
’’پہلی وجہ: جب جماع کے وقت پردہ کرنا واجب ہے تو درونِ پردہ کیا ہوا کام ظاہر کرنا، پردہ کے مقصد کو فوت کرنا اور اس کی غرض کو توڑنا ہے، پس اس کا مقتضی یہ ہے کہ راز فاش کرنے سے روکا جائے۔ دوسری وجہ: زن وشوئی کے معاملات ظاہر کرنا نری بے حیائی اور بے شرمی ہے، اور اس قسم کے جذبات کی پیروی یعنی خانگی باتیں کھولنا اور ان کو دل چسپی سے سننا نفس میں ظلمتیں پیدا کرتا ہے، اس لئے اس کی ممانعت کی گئی ہے‘‘۔ (رحمۃ اللہ الواسعۃ ۵؍۱۱۵) حاصل یہ ہے کہ اسلام نکاح کے نظام کو بے راہ روی کی بیخ کنی کے لئے مشروع کرتا ہے، اور مسلمانوں کو نکاح کی تلقین وترغیب کے ساتھ یہ ہدایات بھی دیتا ہے کہ نہ تو بدکار مردوں اور عورتوں کو حبالۂ زوجیت میں لیا جائے کہ اس سے پورا گھر بے راہ رو ہوتا ہے، اور نہ ازدواجی جنسی تعلقات منظر عام پر لائے جائیں کہ اس سے سماج میں بگاڑ اور بے حیائی کے اخلاق سوز جراثیم وجود میں آتے ہیں ، انسان کی عقل اگر سلیم ہے اور دل ونگاہ اگر پاکیزہ ہیں تو اسلام کی ان ہدایات کی معقولیت اور حکمت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ ،l،