اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
رشتے دھیرے دھیرے آنے بند ہوجاتے ہیں اور کبھی تو عفت کی حفاظت تک مشکل ہوجاتی ہے، پھر یہ بھی دیکھا جانا چاہئے کہ لڑکی والوں کی طرف سے بچی کے مستقبل کے تحفظ کی نیت سے زیادہ مہر طے کرنے پر اصرار ازدواجی زندگی میں تلخیاں پیدا کردیتا ہے اور لڑکے اور اس کے اہل خانہ کے دلوں میں عداوت کی گرہ پڑجاتی ہے۔ حضرت عمر ص نے بجا فرمایا ہے: أَلاَ وَإِنَّ وَاحِدَکُمْ لَیُغَالِیْ بِصَدَاقِ اِمْرَأْتِہٖ، حَتّٰی یَبْقیٰ لَہٗ فِیْ نَفْسِہٖ عَدَاوَۃٌ حَتّٰی یَقُوْلَ: کَلِفْتُ لَکَ عِلْقَ الْقِرْبَۃِ۔ (سنن الدارمی ۲؍۱۴۱) ترجمہ: سنو! تم میں کسی کو بیوی کا مہر بہت زیادہ طے کرنا پڑتا ہے، یہاں تک کہ اس کے دل میں عداوت پیدا ہوجاتی ہے، حتی کہ وہ غصہ میں کہنے لگتا ہے کہ تمہاری وجہ سے مجھے ناقابل بیان مشقت اٹھانی پڑی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت فرماتی ہیں : مِنْ یُمْنِ الْمَرْأَۃِ أَنْ یَّتَیَسَّرَ خِطْبَتُہَا، وَأَنْ یَتَیَسَّرَ صَدَاقُہَا، وَاَنْ یَتَیَسَّرَ رَحِمُہَا۔ (المستدرک ۲؍۱۸۲) ترجمہ: عورت کی برکت وسعادت کی علامت یہ ہے کہ اس کو پیغام نکاح دینا بھی آسان ہو، اس کا مہر (ادا کرنا) بھی آسان ہو، اور بآسانی اس کے ہاں ولادت بھی ہو (وہ بانجھ نہ ہو) بقول حضرت عروہ: مِنْ اَوَّلِ شُؤْمِہَا أَنْ یَکْثُرَ صَدَاقُہَا۔ (ایضاً) ترجمہ: عورت کی نحوستوں میں یہ بنیادی چیز ہے کہ اس کا مہر زیادہ ہو (جسے مرد ادا نہ کرسکے) ملحوظ رہے کہ نحوست سے مراد یہاں یہ ہے کہ مہر کی زیادتی بسااوقات ناموافقت پھر طلاق کا سبب بن جاتی ہے، اس لئے نحوست، ناموافقت کے معنی میں ہے۔