اسلام میں عفت و عصمت کا مقام |
|
ہے، شیطان اپنی وسوسہ کاری اور فریب کاری کے ذریعہ عورت کو بدکاری پر آمادہ کرتا ہے، یاشہوت پرست مرد عورت کو تنہا پاکر اس کا جنسی استحصال کرتے اور اس کے آبگینۂ عفت کو پارہ پارہ کرڈالتے ہیں ؛ اسی لئے اسلام نے عورت کے تنہا سفر کو خواہ وہ حج کا ہی سفر کیوں نہ ہو، حرام قرار دیا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے: لَا یَحِلُّ لِاِمْرَأَۃٍ تُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الاٰخِرِ اَنْ تُسَافِرَ مَسِیْرَۃَ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ وَلَیْسَ مَعَہَا ذُوْ حُرْمَۃٍ مِنْہَا۔ (بخاری شریف: باب فی کم تقصر الصلاۃ) ترجمہ: اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والی عورت کے لئے بغیر محرم کے ایک دن رات کا سفر جائز نہیں ہے۔ مزید ارشاد ہے: لَا تُسَافِرُ الْمَرْأَۃُ اِلَّا مَعَ ذِیْ مَحْرَمٍ۔ (بخاری شریف) ترجمہ: عورت بغیر محرم کے ہرگز سفر نہ کرے۔ احادیث میں مطلق سفر، ایک دن کا سفر، دو دن کا سفر، تین دن کا سفر سب مذکور ہے، اور بغیر محرم کے منع کردیا گیا ہے۔ یہ بھی مروی ہے کہ ایک آدمی نے جہاد میں جانے کے لئے نام لکھوا لیا تھا مگر اس کی بیوی حج کے سفر پر جانے لگی، آپ نے فرمایا کہ تم جہاد کے بجائے اپنی بیوی کے ساتھ حج میں جاؤ۔ (بخاری شریف کتاب الجہاد) رشید رضا مصری نے لکھا ہے کہ: ’’موجودہ حالات میں دورانِ سفر جو واقعات پیش آتے ہیں ، اور مرد وزن کے اجتماع واختلاط کے جو اثرات وعواقب ہوتے ہیں ، سواریوں اور ہوٹلوں میں جو معاملات سامنے آتے ہیں ، ان کے پیش نظر بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ اسلام نے عورت کو تنہا سفر کرنے سے رکنے کا جو حکم دیا ہے اور جس شدت کے ساتھ اس پر بندش لگائی ہے وہ کتنی حکیمانہ اور معقول ہے‘‘۔ (حقوق النساء فی الاسلام ۱۸۱)