تزکیہ نفس و اصلاح باطن ۔ ضرورت ، اہمیت ، طریقہ کار |
کاتیب ۔ |
|
کی صحیح تصویر پیش کر سکتایا دیکھ سکتا ہے، اسی طرح وہ نفس، اخلاق ومعاملات اور انفرادی واجتماعی زندگی کے بہت سے ایسے عیوب اور کمزوریوں سے واقف اور ان کے ازالہ وعلاج کے ان قابل عمل طریقوں سے آگاہ ہوسکتا ہے جن کو وہ اخلاق اور تصوف وسلوک کی دقیق عمیق اور قابل قدر واحترام کتابوں کے صفحات ومضامین سے حاصل نہیں کرسکتا۔ ہمارے اس عہد قرب وجوار اور علم وواقفیت کے دائرہ میں (بلا کسی تملق وتصنع کے لکھا جاتا ہے ) مولانا سید صدیق احمد صاحب مظاہری بانی جامعہ عربیہ ہتورا (ضلع باندہ) کی ذات انہیں ربانی علماء اور مربی ومصلح شیوخ میں ہے جن کو اللہ تعالی نے اخلاص وللہیت ، جذبہ اصلاح وتبلیغ ، فہم سلیم ، حقیقت شناسی اور حقیقت بینی اور راہ ِخدا میں جفا کشی وبلند ہمتی کے اوصاف سے متصف فرمایا ہے ۔ اور اظہار حق اور صحیح مشورہ کی جرأت بھی عطا فرمائی ہے ۔ آپ کی مجالس میں صحیح طریقہ کی رہنمائی ، نفسانی اور قلبی بیماریوں اور کمزوریوں کی نشان دہی ، معاشرہ میں پھیلے ہوئے عیوب، خلاف شرع اور خلاف سنت طریقوں اور رواجوں کی مذمت اور ان کے ازالہ کے عزم اور جدوجہد کی دعوت، بزرگان سلف اور عہد کے مستند اور جلیل القدر مشائخ ومصلحین کے اقوال وحکایات اور طریق عمل کا بیان اور ان کی شوق انگیز اور ایمان خیز واقعات ومشاہدات ملتے ہیں ، جن کو مولانا کی مجالس میں شرکت اور تعلیم وتربیت سے استفادہ کا موقع ملا ان کو ان مضامین وبیانات کی افادیت اور اثر انگیزی کا اندادز ہے۔ خدا کا شکر ہے کہ فاضل عزیز مولوی محمد زید صاحب نے ان افادات وملفوظات کو جمع کرنے کی کوشش کی ہے ، یہ ایک قابل قدر اصلاحی وتربیتی ذخیرہ تھا جو ان کے مجالس کے ملفوظات ومکتوبات میں پھیلا ہوا تھا ، اس کا اندیشہ تھا کہ یہ بیش