تزکیہ نفس و اصلاح باطن ۔ ضرورت ، اہمیت ، طریقہ کار |
کاتیب ۔ |
|
اور حضرت نے ارشاد فرمایا کہ معمولات کے لئے سب سے بہتر تو تہجد کے بعد فجر سے پہلے کا وقت ہوتا ہے، بعدفجر تو بہت سے کام نکل آتے ہیں ۔ناغہ ہوجاتا ہے ،میرا معمول ہمیشہ سے فجرسے پہلے کا ہے حضرت تھانویؒ کا بھی یہی معمول تھا۔عذر کی وجہ سے معمولات کاناغہ مضر نہیں خالی اوقات میں ان کتابوں کا مطالعہ کریں (۱)ایک صاحب نے لکھا کہ صبح وشام کے معمولات نماز کے بعد پابندی سے پڑھتا ہوں لیکن اگرکبھی فجر یا مغرب کی نماز راستہ میں پڑھنا پڑے تو ایسی حالت میں چلتے ہوئے معمولات پورے کرلیا کروں یا کوئی دوسری سبیل ہے۔ (۲) دن رات میں مجھے فرصت کا وقت ملتا ہے اس میں کچھ پڑھنے کو طبیعت چاہتی ہے مطالعہ کے لئے کوئی منتخب کتابیں تحریر فرمائیں تاکہ ان کا مطالعہ کیاکروں ۔حضرت نے جواب تحریر فرمایا: مکرمی السلام علیکم (۱) ایسی حالت میں اگر معمول نہ ادا ہوسکے تو کوئی حرج نہیں ۔ (۲) حیٰوۃ المسلمین ، حکایات صحابہ ، تبلیغ دین ، فضائل صدقات پڑھا کیجئے ۔ صدیق احمدتعلیم وتعلم کی وجہ سے ذکر کا ناغہ ایک صاحب نے تحریر فرمایا کہ آج کل تعلیم وتعلم کی وجہ سے معمولات چھوٹے ہوئے ہیں اذکار کا ناغہ ہوتا ہے ۔ تعلیم وتعلم کی وجہ سے اذکا ر نہیں ہوپاتے