ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
معروضات متعلقہ تحقیق مسائل جومکالمہ کیلئے بطور اصول موضوعہ ہیں مسائل کا جواب عرض کرنے کیلئے میں حاضر ہوں مگر مشورہ مصلحت کے متعلق کچھ عرض کرنے سے میں اس لئے معذور ہوں کہ مجھ کو اس سے مناسبت نہیں ۔ (2) مسائل بعضے عین وقت پر مستحضر نہیں ہوتے ان کے جواب سے معذور ہونگا البتہ ان کی یاد داشت لکھ کر مجھ کو دیدی جائے تو کتابیں دیکھ کر اطمینان سے جواب دے سکتا ہوں ۔ (3) مسائل پر اگر کچھ شبہات ہوں تو ان کو جواب دینا ہم لوگوں کے ذمہ نہیں کیونکہ ہم لوگ مسائل کے ناقل ہیں ، بانی نہیں ، جیسے قوانین کے متعلق اگر کوئی شبہ یا خدشہ ہو اس کا جواب مجلس قانون ساز کے ذمہ ہے ، جج یا وکیل کے ذمہ نہیں ۔ حب جاہ کا مرض بڑا خبیث ہے فرمایا حب جاہ کا مرض بھی بڑا ہی خبیث اور منحوس مرض ہے اس کی بدولت یہاں تک نوبت آگئی ہے کہ لوگ حسب نسب تک بدل دینے کو تیار ہیں ، ان لوگوں کو خبط سوار ہے ، وہ عزت اور ذلت توکمال ا ور عدم کمال پر موقوف ہے ۔ تعلیم استغناء عن الامراء فرمایا کہ اہل علم سے پہلے زمانہ میں جو ہوئے ہیں ان میں استغناء کی شان ہوتی تھی ۔ اب توجس کو دیکھو امراء کے دروازوں پر نظر آتے ہیں پہلے فقر وفاقہ کو اپنا زیور سمجھتے تھے ۔ دنیا سے نفرت اور دین ، سے رغبت اور اس میں مشغولی رہتی تھی ۔ اسی کی برکت تھی ۔ اب جب سے اپنے بزرگو کا مسلک اورمشرب چھوڑا ویسے ہی ذلیل وخوار ہیں ، ایک غلام مصطفیٰ نامی کانپور مین مولوی ہیں بڑے دلیر ہیں ، ایک بڑے انگریز لفٹنٹ گورنر کے پاس پہنچے ملاقات ہوئی کہا کہ کیا مولویوں کا آپ کے یہاں کوئی